لیگیو ں کیلئے تشو یشنا ک خبر آگئی

سانگلہ ہل (نیوز ڈیسک ) سانگلہ ہل پاکستان مسلم لیگ ن سانگلہ ہل کے سابق ایم پی اے چوہدری طارق محمود باجوہ نے بیس سال بعد مسلم لیگ ن سے علیحدگی اختیارکرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف میں شامل ہونے کا عندیہ دے دیاہے اس سلسلہ میں انہوں نے گذشتہ روز پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما جہانگیر ترین سے ملاقات کی ہے تاہم پی ٹی آئی میں باقاعدہ

اعلان وہ آئندہ ہفتے اپنے ساتھیوں کے ہمراہ بہت بڑے اجتماع میں کریں گے ، چوہدری طارق محمود باجوہ سابق ایم پی اے نے 1999میں میاں نواز شریف کی جلاوطنی کے دور میں مسلم لیگ ن میں شمولیت اختیارکی تھی اور ن لیگ کے ٹکٹ پر 2008میں صوبائی اسمبلی کے ممبر منتخب ہوئے بعد ازاں 2013کے عام انتخابات کے موقع پر سانگلہ ہل کے صوبائی حلقہ سے ن لیگ کے ٹکٹ کے لیے 4امیدوار سامنے آنے پر لیگی قیادت نے اس حلقہ کو اوپن کردیاتھا اور طارق محمود باجوہ نے آزاد امیدوار کی حیثیت میں 2013کے انتخاب میں کامیابی حاصل کی تھی بعدازاں 2015میں چوہدری طارق محمود باجوہ ایم پی اے کے اپنے سیاسی بڑے بھائی چوہدری محمد برجیس طاہر ایم این اے کے ساتھ اختلافات ہوگے تھے جو کہ 2018تک ختم نہ ہوسکے 2018کے عام انتخاب میں مسلم لیگ ن کی طرف سے صوبائی حلقہ سانگلہ ہل پی پی 131میں میاں اعجاز حسین بھٹی کو ٹکٹ دے دی گئی تھی اور وہ کامیاب ہوگئے اور چوہدری طارق محمود باجوہ کو ناکامی کا سامنا کرناپڑا،موجودہ سیاسی صورتِ حال کے مطابق چوہدری طارق محمود باجوہ نے مسلم لیگ ن کو چھوڑ کر پی ٹی آئی

میں جانے کا فیصلہ کیاہے ان کا کہنا ہے کہ آئندہ متوقع بلدیاتی انتخابات اور آنے والے عام انتخاب کے لیے وہ پی ٹی آئی کے پلیٹ فارم پر اپنی سیاست کو بحال رکھیں گے ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں