اسلام آباد (ویب ڈیسک) مسلم لیگ ن کے صدر اور اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہباز شریف کا 10 نومبر تک راہداری ریمانڈ منظور کر لیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق شہباز شریف کو احتساب عدالت میں پیش کیا گیا جہاں عدالت کے سامنے شہباز شریف نے کہاکہ تفتیش کو ایک ماہ سے زیادہ ہو گیا ہے لیکن تاحال آدھے دھیلے کی کرپشن بھی ثابت نہیں ہو سکی۔ابھی تک
مجھے بتایا نہیں گیا کہ آخر کرپشن کہاں ہوئی۔ تفتیشی افسر سیشن کے بعد بھی مجھ سے تفتیش کرتے رہے ہیں۔تفتیشی افسر سے پوچھیں میں صحیح کہہ رہا ہوں یا غلط۔ احتساب عدالت کے جج نے کہا کہ یہ بات آپ لاہور کی متعلقہ احتساب عدالت کو بتائیے گا۔ شہباز شریف نے استدعا کی کہ یہ بات چارج شیٹ میں بھی لکھئے گا۔ پراسیکیوٹر نیب سردار مظفر نے کہا کہ قومی اسمبلی اجلاس میں شرکت کے لیے راہداری ریمانڈ ضروری ہے۔احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے کہا کہ یہ پھر میرے پاس کیوں لے کر آگئے ، میرے پاس ان کا کیس نہیں ہے جس پر پراسیکیوٹر نے کہا کہ قومی اسمبلی کا اجلاس 9 نومبر تک ہے اسی لیے آپ کے پاس راہداری ریمانڈ کے لیے پیش کیا جس پر احتساب عدالت نے شہباز شریف کا 10 نومبر تک کا راہداری ریمانڈ منظور کر لیا۔ شہباز شریف اپنے بھائی نواز شریف سے ملاقات کے لیے ساتھ والی احتساب عدالت بھی گئے۔خیال رہے کہ اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہباز شریف اسلام آباد میں موجود ہیں۔ واضح رہے کہ قابل ازیں 29 اکتوبر کو آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں مسلم لیگ ن کے صدر اور اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہباز شریف کو احتساب
عدالت میں پیش کیا گیا جہاں نیب نے ان کا مزید ریمانڈ دینے کی استدعا کی ۔ احتساب عدالت نے نیب کی استدعا منظور کرتے ہوئے شہباز شریف کے ریمانڈ میں 7 نومبر تک توسیع کر دی تھی جبکہ شہباز شریف کا 3 روزہ راہداری ریمانڈ بھی منظور کیا گیا تھا۔