وہ عام عادتیں جنہیں سونے سے قبل کرنا نہ صرف نیند خراب کرتی ہیں بلکہ اگلا دن بھی خراب گزرتا ہے

اسلام آباد(نیو زڈیسک)اگر دن میں آپ کو تھکاوٹ، ذہنی بے چینی یا بیزاری کا احساس ہوتا ہے تو آپ کو طویل مصروفیات کے بعد بستر پر آرام کا خیال ضرور آتا ہوگا۔مگر کیا آپ کو معلوم ہے کہ سونے سے قبل آپ کی چند عام عادتیں ہوسکتا ہے کہ آپ کے پورے دن کو خراب کرنے کا باعث بن رہی ہوں؟اچھی نیند جسمانی اور ذہنی صحت کے لیے بہت ضروری ہوتی ہے اور یہی وجہ ہے کہ سونے سے قبل کے معمولات زندگی کے دیگر پہلوؤں پر بہت زیادہ اثرانداز ہوتے ہیں۔شریک حیات سے تنازع حل کرنے کی کوشش شریک حیات سے کسی معاملے پر بحث، وہ بھی سونے سے کچھ دیر قبل نہ صرف نیند کا وقت کم کرتی ہے بلکہ ذہنی طور پر بوجھل پن کا باعث بھی بنتی ہے۔ وہ ایسا وقت

ہوتا ہے جب کوئی مسئلہ حل ہوتا نہیں مگر ذہنی طور پر تھکاوٹ کے ساتھ غصے، تناؤ اور تکلیف کے احساسات کو متحرک کردیتا ہے۔ تو خود کو پرسکون رکھ کر پہلے آرام کریں اور صبح کے وقت ان مسائل کو نمٹائیں۔مختلف مشروبات سے لطف اندوز ہونا آپ سافٹ ڈرنک کا مزہ لیں یا گرم چائے کے کپ کی چسکیاں لیں، اس میں کوئی شک نہیں، سونے سے قبل ان مشروبات کا استعمال سونے کے وقت میں مداخلت کا باعث بنتا ہے۔ اس کی سب سے بڑی وجہ ان مشروبات میں موجود کیفین نامی جز ہے۔مخصوص ادویات کو رات کو کھانا اگلی صبح جسمانی توانائی پر منفی انداز سے اثرانداز ہوسکتی ہیں، مثال کے طور پر دردکش ادویات کو سونے سے قبل کھانا اگلی صبح آپ کے اندر تھکاوٹ کا احساس جگانے کا باعث بن سکتی ہیں۔ذہن پرسکون نہ کرنا اگر آپ دن بھر کی مصروفیات سے ذہن پر طاری ہونے والے تناؤ کو بھی بستر پر لے جائیں گے تو اچھی اور گہری نیند سے دوری حیرت انگیز نہیں، تو ضروری ہے کہ دن بھر کی تھکاوٹ کے بعد رات کو سونے سے کچھ دیر قبل کسی ایسی سرگرمی کو اپنائے جو ذہن کو پرسکون بنانے میں مدد دے، جیسے کچھ دیر مطالعہ یا کوئی ایسا مشغلہ جس سے آپ لطف اندقوز ہوتے ہوں۔ چہرے کا خیال نہ رکھنا مانیں یا نہ مانیں مگر بیشتر افراد سونے سے قبل منہ دھونے کی زحمت نہیں کرتے، خواتین سے ہٹ کر جو میک اپ استعمال کرتی ہیں، مردوں کو چہرے کی صفائی کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ پسینے کے آثار، آئل اور آلودگی کے اجتماع کو صاف کیا جاسکے۔ ماہرین کے مطابق اگر سونے سے قبل چہرے کی صفائی نہ کی جائے تو یہ عمل وقت کے ساتھ نیند کو متاثر کرنے لگتا ہے، جبکہ قبل از وقت بڑھاپے کے آثار الگ نمایاں ہوجاتے ہیں۔ ورزش کرنا ورزش کرنا صحت کے لیے فائدہ مند ہے مگر سونے سے کچھ دیر قبل ایسا کرنے کا مطلب ہے کہ آپ کی نیند کا دورانیہ جسمانی ضروریات سے کم ہوسکتا ہے، یعنی ورزش کا وقت بہت اہمیت رکھتا ہے، رات گئے ورزش کرنے سے نیند متاثر ہونے کا امکان زیادہ ہوتا ہے کیونکہ ایسا کرنے سے جسمانی گھڑی متاثر ہوتی ہے۔ درحقیقت رات کو سونے سے قبل ورزش کرنے سے جسم کو یہ سگنل ملتا ہے کہ یہ وقت جاگنے اور متحرک ہونے کا ہے اور اس کے لیے سونا مشکل ہوجاتا ہے۔ تمباکو نوشی ہم یہ نہیں کہتے کہ تمباکو نوشی صحت کے لیے بہت نقصان دہ ہے تاہم اگر یہ آپ کی عادت ہے تو سونے سے کچھ دیر پہلے اس سے گریز کریں۔ سیگریٹ میں موجود نکوٹین دماغ کو متحرک کرتا ہے اور اس کے نتیجے میں سونا مشکل ہوجاتا ہے، جس کے نتیجے میں اگلے دن مزاج پر چڑچڑے پن اور دماغ پر دھند چھائی رہتی ہے، سونے سے کم از کم 2 گھنٹے پہلے سیگریٹ پینے سے گریز کریں۔ سوشل میڈیا چیک کرنا بیستر پر لیٹ کر سونے سے قبل ایک بار سوشل میڈیا فیڈ دیکھنے

کی خواہش بظاہر بے ضرر لگتی ہے مگر ایسا کرنا پرسکون نیند کو مشکل تر ضرور بناسکتا ہے۔ مختلف طبی تحقیقی رپورٹس کے مطابق سونے سے قبل سوشل میڈیا پر اسکرولنگ کی عادت سے دماغی ہارمونز میں تبدیلیوں کا سامنا ہوتا ہے اور ایسے ہارمونز خارج ہوتے ہیں جو کہ جسمانی توانائی کو بڑھاتے ہیں اور سونے سے قبل یہ وہ آخری چیز ہوگی، جس کی آپ خواہش کرسکتے ہیں۔ طویل المعیاد بنیادوں پر اس عادت کے نتیجے میں ڈپریشن اور ذہنی بے چینی جیسے عارضے لاحق ہوسکتے ہیں۔ بستر پر اسمارٹ فونز کا استعمال موبائل فون سے خارج ہونے والی نیلی روشنی ذہن کو بیدار رکھ کر مختلف سنگین امراض جیسے موٹاپے اور کینسر وغیرہ کا خطرہ بڑھاتی ہے۔ رات گئے منہ چلانا رات گئے کچھ کھانے کی عادت چاہے وہ میٹھا ہو یا نمکین، ایسی کیلوریز جسم کا حصہ بناتی ہیں جو کہ ممکنہ طور پر چربی کی صورت اختیار کرسکتی ہیں، جس کا نتیجہ موٹاپے کی شکل میں نکلتا ہے اور آگے بڑھ کر ذیابیطس اور دیگر امراض کا خطرہ بڑھتا ہے۔ مختصر المدت کے لیے بھی یہ عادت نیند کو متاثر کرنے کا باعث بنتی ہے، کیونکہ جب جسم غذا کو ہضم کررہا ہوتا ہے، ہمارے لیے مناسب آرام ممکن نہیں ہوتا، جس کے نتیجے میں نیند کا معیار خراب ہوتا ہے جبکہ ہاضمہ خراب ہونے کا خطرہ بھی بڑھتا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں