آج کی اس پوسٹ میں ہم آپکو ایسے اسلامی ملک کا بتانے جارہے ہیں جہاں پر لڑکے لڑکیوں نے بغیر شادی کیے اکٹھے رہنا شروع کر دیا ہے اور اب یہ معاملہ بہت تیزی پکڑ چکا ہے. یہ پوسٹ لازمی پڑھیں.
مغربی ممالک میں تو شادی کے بغیر میاں بیوی جیسی زندگی گزارنے والے جوڑوں کے بارے میں سنا تھا لیکن کیا کسی اسلامی ملک میں بھی اس بے حیائی کا تصور کیا جا سکتا ہے؟ ویب سائٹ ’مڈل ایسٹ مانیٹر‘ کی ایک تہلکہ خیز رپورٹ میں تو کچھ اسی طرح کا حیران کن دعوٰی کر دیا گیا ہے۔
ویب سائٹ نے اپنی خصوصی رپورٹ میں لکھا ہے کہ ایران میں شادی ایک پیچیدہ اور مہنگا کام ہو گیا لہٰذا کچھ نوجوان جوڑے ایک عرصے تک شادی کے بغیر اکٹھے رہنے کو ترجیح دیتے ہیں۔ باوجود اس کے کہ معاشرے میں اس رجحان کو اچھی نظر سے نہیں دیکھا جاتا، معاشی و سماجی مشکلات اس میں اضافے کا سبب بن رہی ہیں۔
ایک ایسا ہی جوڑا 35 سالہ مہران اور 32 سالہ ترانا ہیں جو دارلحکومت تہران کے ایک فلیٹ میں شادی کے بغیر اکٹھے رہ رہے ہیں۔ ان کی ملاقات ایک سال قبل ہوئی تھی۔ ترانا ایک ٹریول ایجنسی میں کام کرتی ہیں جبکہ مہران ایک کیفے میں ملازم ہیں۔ یہ جوڑا اور ان جیسے کئی اور نوجوان جوڑے اس بڑھتے ہوئے رجحان کا حصہ ہیں جس میں نوجوان شادی کئے بغیر ایک دوسرے کے ساتھ زندگی گزارتے ہیں اور مقامی طو رپر اسے ’سفید شادی‘ کہا جاتا ہے۔
مہران نے مڈل ایسٹ مانیٹر سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ”ہمارے والدین کو اس کے متعلق علم ہے لیکن دیگر رشتہ داروں کو ہم نے اس کی خبر نہیں ہونے دی کیونکہ ہمارے معاشرے میں عمومی طور پر اسے پسند نہیں کیا جاتا۔ وہ اس بات کو قبول نہیں کریں گے کہ شادی کے بغیر بھی کوئی لڑکی او رلڑکا اکٹھے رہ سکتے ہیں۔ ہم سماجی تقریبات میں بھی اکٹھے شامل نہیں ہوتے بلکہ علیحدہ علیحدہ جاتے ہیں۔ ہمارے دوستوں کو البتہ اس کے متعلق معلوم ہے اور ان کے خیال میں اس میں کوئی حرج نہیں۔ وہ ہمیں بعض اوقات یہ تلقین ضرور کرتے ہیں کہ اس نوعیت کا تعلق پائدار نہیں ہوسکتا اور ہمیں جلد از جلد شادی کا فیصلہ کرنا چاہیے۔“
رپورٹ کے مطابق شادی کے بغیر اکٹھے رہنے والے نوجوان جوڑوں میں سے اکثریت مالی مشکلات کو اپنے اس فیصلے کی بنیادی وجہ قرار دیتی ہے۔ یہ نوجوان کہتے ہیں کہ شادی اب لاکھوں کا کھیل بن چکا ہے جو ہر کسی کے بس کی بات نہیں۔ ایک عام سی شادی کے اخراجات 15 سے 20لاکھ تک پہنچ جاتے ہیں جبکہ رہائش کا انتظام کرنا اور زندگی کے دوسرے اخراجات اس کے علاوہ ہیں۔ ان بھاری اخراجات اور ملک کے بگڑتے ہوئے معاشی حالات کا نتیجہ ہے کہ وقت گزرنے کے ساتھ ایسے نوجوان جوڑوں کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے جو شادی کئے بغیر میاں بیوی کے طور پر اکٹھے رہنے لگے ہیں۔