تحریک لبیک کا دھرنا پاک فوج بھی میدان میں آگئی

ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ افواج پاکستان ریاست کا ادارہ ہے اور دھرنے کے سلسلے میں حکومت جو بھی فیصلہ کرے گی اس پر عمل کریں گے۔
تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی ایکسپریس کے پروگرام میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ افواج پاکستان ریاست کا ادارہ ہے، حکومت وقت نے جب بھی فوج کو بلایا ہے فوج نے ذمہ داری ادا کی ، صورتحال افہام و تفہیم سے حل ہوجائے تو بہتر ہے تاہم دھرنے کے سلسلے میں حکومت جو بھی فیصلہ کرے گی اس پر عمل کریں گے۔سیاسی صورت حال اور سیاست دانوں کے بیانات پر ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ سیاست کا اپنا ایک دائرہ کار ہے، سیاسی عمل چلتا رہنی چاہئے، سیاسی قیادت اور پارلیمنٹ جیسے کرتے ہیں انہیں کرنا چاہئے۔بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کو اس کی والدہ سے ملنے سے متعلق ترجمان پاک فوج نے کہا کہ دفتر خارجہ نے بیان دے دیا ہے کہ انسانیت کے ناطے حکومت اگر ملنے کی اجازت دے تو کیس پر کوئی اثر نہیں پڑے گا، اس کے ساتھ جو ہونا ہے وہ ہوگا اس لیے کلبھوشن کا اپنی والدہ سے ملنے میں کوئی حرج نہیں۔


ترجمان پاک فوج نے کہا کہ شہداءہمارے خاندان کا حصہ ہوتے ہیں ہم ان کے جنازوں میں شرکت کرتے ہیں، دہشت گردی کے خلاف جنگ آسان نہیں، پورے ملک میں دہشت گردی کے خلاف آپریشن ہورہے ہیں اور یہ آپریشن خفیہ اداروں کی اطلاعات پر ہورہے ہیں، آنے ولے دنوں میں یہ آپریشن مزید بہترہوگا، قوم کی حمایت کے بغیر کوئی بھی فوج کامیاب نہیں ہوسکتی۔
ان کا کہناتھا کہ افغانستان کی حالت سب کے سامنے ہے، افغانستان صورتحال میں وہاں کی حکومت کے کنٹرول میں نہیں ہے،اسی وجہ سے وہاں سیکیورٹی خلاءہے۔ افغانستان کی سرحد کے گرد باڑ لگائی جارہی ہے، جب تک دوسری طرف سےاقدامات نہیں ہوتے حالات بہتر نہیں ہوں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں