پاکستان کا ہر شہری شدید خطرات سے دوچار، تمام تر خفیہ ڈیٹا باآسانی چوری ہونے لگا۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل نے اپنے پروگرام میں بتایا کہ کراچی میں ایک ایسا گروہ متحرک تھا جو کہ سوشل میڈیا اور کچھ مختلف سائٹس پر اشتہارات دیتا تھا کہ کسی بھی موبائل نمبر کی معلومات اور اسکی لوکیشن جاننے کے لیے متعلقہ نمبر پر رابطہ کیاجائے تاہم ذاتی معلومات اور لوکیشن سمیت موبائل ڈیٹا دینے کی کم سے کم قیمت دوہزار جبکہ زیادہ سے زیادہ پانچ ہزار روپے مقرر تھی جبکہ متعلقہ گروہ کو پیسے انکے اکاونٹ میں ٹرانسفر کرنے پڑتے تھے پھر وہ آپ کو معلومات فراہم کرتے تھے۔
مزید یہ کہ نجی ٹی وی چینل کے پروگرام نے جب متعلقہ بندوں سے رابطہ کیا اور تصدیق کے لیے اپنا نمبراور رقم بھیجی تو اس گروہ نے نمبر کی لوکیشن سمیت اسکے کال ریکارڈز سب مہیا کردیئے جو کہ بلکل درست تھے بعدازاں ٹیم نے پولیس اور کچھ حساس اداروں کی مدد سے کارروائی کرتے ہوئے پورے گروہ کو گرفتار کرلیا جو کہ چند ہزار روپوں کے عوض کسی کی بھی ذاتی معلومات فراہم کرتا تھا۔
حیرت انگیز بات یہ تھی کہ گرفتار ہونے والے دونوں افراد آپس میں سگے بھائی تھے اور انکا نیٹ ورک سندھ سمیت اسکے باہر اور پنجاب میں بھی موجود تھا۔ جبکہ گرفتار ہونےوالے دونوں بھائیوں سے ایک ہارڈ ڈرائیور برآمد ہوئی جس میں 28 جی بی کا ڈیٹا موجود تھا جس کو چیک کرنے کے بعد پتا چلا کہ اس میں 20 کروڑ پاکستانیوں کا ڈیٹا موجود تھا۔