معدے کی تیزابیت عام پایا جانے والا مسئلہ ہے جس کے علاج کے لئے جہاں دیسی جڑی بوٹیوں کو استعمال کیا جاتا ہے تو وہیں بہت سے لوگ اس مصیبت سے نجات پانے کے لئے ایلوپیتھک ادویات کا سہارا بھی لیتے ہیں۔ اس مسئلے کے علاج کے لئے استعمال ہونے والی ایک عام ایلوپیتھک دوا کے بارے میں اب سائنسدانوں نے تشویشناک انکشاف کر دیا ہے کہ یہ معدے کے کینسر کا خطرہ کئی گنا بڑھا دیتی ہے۔
دی گارڈین کے مطابق ’پروٹان پمپ ان ہبیٹرز (پی پی آئی)‘ قسم سے تعلق رکھنے والی ادویات معدے میں تیزاب کی افزائش کو کم کرنے اور معدے کے السر کے علاج کے لئے بکثرت استعمال ہو رہی ہے۔ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ طویل عرصے تک ان ادویات کا استعمال جاری رکھنے سے معدے کے کینسر کا امکان 2.4 گنا بڑھ جاتا ہے۔ صرف برطانیہ میں یہ دوا سالانہ 5کروڑ سے زائد مریض استعمال کرتے ہیں۔
یہ تحقیق یونیورسٹی آف ہانگ کانگ اور یونیورسٹی کالج لندن کے سائنسدانوں نے مشترکہ طور پر کی ہے اور اسے سائنسی جریدے Gut میں شائع کیا گیا ہے۔ تحقیق کے دوران 63397 ایسے مریضوں کا مشاہدہ کیا گیا جو 2003ءسے 2012ءکے دوران اس دوا کا استعمال کرتے رہے تھے۔ ان میں سے سب سے زیادہ کینسر کی شرح ان مریضوں میں پائی گئی جو ’پی پی آئی‘ کے ساتھ ’ایچ پائلوری‘ بیکٹیریا کو ختم کرنے والی ادویات بھی استعمال کررہے تھے۔
سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اگرچہ یہ بات واضح ہے کہ پی پی آئی قسم سے تعلق رکھنے والی ادویات استعمال کرنے والوں میں معدے کے کینسر کا امکان بڑھ جاتا ہے لیکن یہ ادویات کینسر کے خطرے کو کس طرح بڑھاتی ہیں اس کے بارے میں ابھی مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔