موٹاپے کا شکار افراد کے لیے اس سے نجات حاصل کرنا جوئے شیر لانے کے مترادف ہوتا ہے کہ اکثراوقات کٹھن ورزشیں اور کڑی ڈائٹنگ بھی کام نہیں آتی۔ اب سائنسدانوں نے موٹاپے سے چھٹکارے کا ایک ایسا حیران کن طریقہ بتا دیا ہے کہ کسی کے وہم و گمان میں بھی نہ تھا۔ میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق یونیورسٹی آف کیلیفورنیا کے سائنسدانوں نے اپنی تحقیق میں ثابت کیا ہے کہ کھانے کی خوشبو انسان میں موٹاپے کا باعث بنتی ہے۔ اگر انسان کی سونگھنے کی حس معطل کر دی جائے تو وہ انتہائی آسانی سے، بغیر ورزش اور ڈائٹنگ کیے، موٹاپے سے نجات حاصل کر سکتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق سائنسدانوں نے اس تحقیق میں چوہوں پر تجربات کیے۔ ان میں سے کچھ چوہوں کی سونگھنے کی حس ختم کر دی گئی تھی۔ انہوں نے چوہوں کے دونوں گروپوں کو یکساں خوراک دی۔ کچھ دنوں بعد انہوں نے دیکھا کہ جو چوہے سونگھ سکتے تھے ان کا وزن تیزی سے بڑھ رہا تھا۔ اس کے برعکس جن کی سونگھنے کی صلاحیت ختم کر دی گئی تھی ان کا وزن جوں کا توں تھا یا اس میں بہت کم اضافہ ہوا تھا۔اب سوال یہ اٹھتا ہے کہ آخر سونگھنے کی حس کیسے ختم کی جائے؟ تو سائنسدانوں نے اس کا حل یہ بتایا ہے کہ عارضی طور پر ادویات کے ذریعے انسان کے دماغ کے ان خلیوں کو ختم کر دیا جائے جو سونگھنے کی حس سے متعلق ہوتے ہیں۔ان خلیوں کا نام ’اولفیکٹری‘ (Olfactory)ہے۔تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ پروفیسر اینڈریو ڈیلین کا کہنا تھا کہ ”ان خلیات کی نشوونما صرف 6ماہ کے لیے روک دی جائے تو موٹاپے سے چھٹکارہ انتہائی آسانی کے ساتھ پایا جا سکتا ہے۔“