سپین کے شہر ٹومریس(Tomares)میں مزدور پانی کے پائپ کے لیے کھدائی کر رہے تھے کہ اچانک انہیں زمین میں دفن ایک عجیب و غریب صندوق مل گیا۔ جب انہوں نے صندوق کھول کر دیکھا تو آنکھیں حیرت سے پھٹی کی پھٹی رہ گئیں کیونکہ اس میں مٹی کے ظروف تھے جن میں قدیم روم کے 590کلوگرام سکے بھرے ہوئے تھے۔ ماہرین آثارقدیمہ کا کہنا ہے کہ اس طرح کے مٹی کے ظروف قدیم روم میں زیتون کے تیل، اناج، پھلوں اور خشک میوہ جات کی باربرداری کے لیے استعمال ہوتے تھے۔ ان سے برآمد ہونے والے سکے تیسری اور چوتھی صدی عیسوی کے ہیں۔
واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق ماہرین آثار قدیمہ کا کہنا تھا کہ یہ دریافت انتہائی اہم ہے۔ یہ سکے اس قدر بہترین حالت میں ہیں، اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ انہیں استعمال نہیں کیا گیا بلکہ یہ ابھی نئے ہی تھے کہ انہیں ان ظروف میں ڈال کر محفوظ کر دیا گیا تھا۔ اس سے قبل اس طرح کے سکے کبھی دریافت نہیں ہوئے۔سپین کے سروائل میوزیم(Serville Museum)کی سربراہ اینا نیوارو(Ana Navarro)نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ”یہ سکے قدیم روم کے فرماں رواﺅں کونسٹینٹیان (Constantiane) اور میکسیمیان(Maximian) کے ادوار کے ہیں جنہوں نے بالترتیب 286سے 305اور 306سے 337قبل مسیح تک روم پر حکومت کی۔ ان سکوں کی موجودہ مالیت کے بارے میں تاحال کچھ وثوق سے نہیں کہا جا سکتا کیونکہ ان کی مالیت سے زیادہ ان کی تاریخی حیثیت اہمیت رکھتی ہے، جو شمار نہیں کی جا سکتی۔“