موت ایک ناقابل تردید حقیقت ہے اور کوئی شخص اسکو جھٹلا نہیں سکتا، انسان کی موت کب وقوع پذیر ہوتی ہے اور اس کا کیسے پتہ لگایا جاسکتا ہے، اگرچہ کہ سائنسدان اب تک اس حوالے سے کوئی حتمی پیمانہ نہیں تشکیل دے سکیں ہیں۔
عام طور پر کہا جاتا ہے کہ مرنے سے قبل متعلقہ شخص کو خواب میں اسکے پیارے یا پھر رشتہ دار نظر آنا شروع ہوجاتے ہیں اور ان خوابوں میں عام طور پر یا تو وہ اسکو کوئی تلقین یا تعریف کررہے ہوتے ہیں۔
نیکسٹ ایونیو میں شائع ہونیوالی رپورٹ کے مطابق موت سے قبل نشانیاں معلوم کرنے کیلئے ایک تجربہ پالی ایٹیوو کیئر انسٹی ٹیوٹ کی ٹیم نے کیا، ریسرچ میں یہ بات منظر عام پر آئی کہ موت سے قبل عام طور پر ڈرامائی طور پر موت کا شکار ہونے والے شخص کو مرحوم رشتہ دار یا پیارے نظر آنا شروع ہوجاتے ہیں۔
ریسرچ ٹیم کے سربراہ کرسٹوفر کیر کا کہنا ہے کہ یہ حیران کن ہے مرنے والے شخص کو عام طور پر اسکے رشتے دار خواب میں نظر آنا شروع ہوجاتے ہیں یا پھر بعض اوقات خواب میں وہ خود کو لڑکپن یا بچپن کے زمانے میں پاتا ہے۔
ایک امریکی ہسپتال میں داخل جینی نامی خاتون کا اس حوالے سے تجزیہ کیا گیا تو معلوم ہوا کہ موت سے قبل اسکو واضح خواب نظر آیا تھاجس میں وہ ایک اپنے بستر پر لیٹی ہوئی ہے اور قطار میں ایک طرف اسکے کچھ نامعلوم افراد اسکے ہاتھوں یا بازو کو چھوتے ہوئے جارہے ہیں جبکہ سیدھے ہاتھ کی طرف قطار میں اسکے تمام پیارے چل رہے ہیں جن کی پہلے موت واقع ہوچکی ہے۔
جینی نے اپنے احساس شیئر کرتے ہوئے بتایا یہ ایک اچھا خواب تھا، اپنی مرحوم ماں کو خواب میں دیکھنا ایک خوش کن اور حیرت انگیز تھا۔
اسہی طرح پروفیسرکیر نے ایک ڈینی نامی خاتون کی کہانی بتاتے ہوئے بتایا کہ مرنے سے قبل وہ کسی شیر خوار بچے کا ہاتھ پکڑی ہوئی تھی،اور اسکے گرد موجود بچے یہ جان نہیں پارہے تھے کہ کس بچے کا تذکرہ کررہی ہے، لیکن بعد میں جینی کی بہن نے بتایا کہ یہ اسکی سب سے پہلی مرحوم اولاد تھی اور اسکے بچے اس حوالے سے لاعلم تھے۔
موت ایک اٹل حقیقت ہے جس کو جھٹلایا نہیں جاسکتا لہذا اللہ تعالی ہم کو راہ راست پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے اور ہمارا خاتمہ ایمان پر عطا فرمائے- آمین