انوکھا واقعہ، لاہور میں خاتون نے اپنے شوہر کو طلاق دے دی

لاہور میں خاتون نے اپنے شوہر کو طلاق دے دی ۔ اپنی نوعیت کی اس انوکھی خبر کے مطابق ایک نئی بحث چھڑ گئی ہے۔ خاتون نے نکاح نامے کا خانہ نمبر 18استعمال کیا ۔ خاتون نے موقف اختیار کیا کہ شوہر کو طلاق دینے کے لیے میں نے نکاح نامے کی شق نمبر اٹھارہ کا استعمال کیا جس کے بعد مذکورہ خاتون حق مہر لینے کے لیے پولیس اسٹیشن پہنچ گئی۔

اس پر بات کرتے ہوئے ماہر قانون بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ اس معاملے پر ایک کنفیوژن پھیلائی جا رہی ہے۔خاوند کو طلاق کا حق ہوتا ہے لیکن نکاح نامے میں درج کر سکتے ہیں کہ خاوند طلاق کا حق عورت کو بھی دے سکتا ہے ، اگر خاوند کی جانب سے یہ حق عورت کو دے دیا جائے تو عورت خاوند کے اس حق کو استعمال کر سکتی ہے اور خود اپنے آپ کو طلاق دے سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس کے اوپر بہت بحث و مباحثہ ہو چکا ہے۔ اس کو با رہا چیلنج بھی کیا گیا اور سب سے پہلے موروکو نے ہی اس کو تجویز کیا تھا۔اس کا طریقہ کار یہ ہے کہ نکاح نامے میں پہلے سے ہی درج کر دیا جائے کیونکہ اسلام کے شرعی قوانین کے مطابق بھی اگر خاوند شادی کے وقت نکاح نامے میں ہی اپنی بیوی کو طلاق کے حق کی اجازت دے دے تو وہ جائز ہے اسی لیے اس میں کوئی ابہام نہیں ہونا چاہئیے ۔

اگر شق نہ بھی لکھی ہو ، اور خاوند بیوی کو طلاق کی اجازت نہ بھی دے تو عورت کے پاس خلع کا حق موجود ہے اور خلع کت لیے عورت کو وجہ بیان کرنے کی بھی ضرورت نہیں ہے ، بس بیوی کو عدالت میں اتنا کہنا ہے کہ میں اپنے شوہر کے ساتھ نہیں رہ سکتی، بیوی کو شوہر پر کوئی الزام لگانے کی بھی ضرورت نہیں ہوتی اور خلع مل جاتی ہے۔اسی معاملے پر بات کرتے ہوئے مذہبی اسکالر مولانا راغب نعیمی نے کہا کہ شریعت میں طلاق کا حق خاوند کو دیا گیا ہے نکاح کی گرہ کو کھولنا خاوند کا ہی حق ہے۔

عورت کو اسلام میں یا تو خلع لینے کا حق دیا گیا ہے جس میں وہ حق مہر کو معاف کرتے ہوئے خلع لے سکتی ہے یا پھر عورت کو تنسیخ نکاح کا حق دیا ہے جس میں عورت یہ موقف اپنا سکتی ہے کہ میرا شوہر میرا نان و نفقہ نہیں پورا کر پا رہا، جس پر ایک خاتون تنسیخ نکاح کر سکتی ہے۔ البتہ شوہر نکاح کے بعد اپنی رضا کے ساتھ بیوی کو طلاق کا اختیار دے دے تو شریعت اسے تسلیم کرتی ہے۔ ان کا مزید کیا کہنا تھا آپ بھی ملاحظہ کیجئیے:

خاتون طلاق دے سکتی ہے یہ نہیں؟

خاتون طلاق دے سکتی ہے یہ نہیں؟

Posted by 24 News HD on Montag, 30. Oktober 2017

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں