ارکان پارلیمنٹ کے حلف نامے میں تبدیلی وزیر قانون نے کی ،خاتون وزیر مملکت کے ذریعے مسودہ تیار کر ایا ،ترمیم کرنے کے لئے فارمزکو الیکشن کمیشن کے رولز سے ہٹا کر قانون میں شامل کیا گیا ،انتخابی ادارے نے ترمیم کی مخالفت کی ،زاہد حامد نے پارٹی قیادت کو بھی لا علم رکھا
ختم نبوت کے قانون میں کی گئی تبدیلی کے حوالے انکوائرئی مکمل کر لی گئی ہے ۔ذرائع کے مطابق کمیٹی نے وفاقی وزیر قانون زاہد حامد کو ذمہ دار قرار دے دیا ۔ قومی اخبار کے مطابق رپورٹ سابق وزیر اعظم نواز شریف اور شاہد خاقان عباسی کو پیش کی جائے گی ،درج حلف نامے میں پہلے سے شامل الفاظ میں تبدیلی وزیر قانون نے کی ۔
انہوں نے اس حوالے سے تبدیلی کے لئے ایک خاتون وزیر ممکت سے کہا کہ وہ ڈرافٹ تیار کرائیں ،اور انہوں نے اپنی مرضی سے ڈرافٹ تیار کرایا جسے وزیر قانون نے پڑھا ،پرنٹنگ کے لئے قومی اسمبلی میں دے دیا ۔کمیٹی نے اس بات کا بھی جائزہ لیا ہے کہ اس میں تبدیلی کی ضرورت تھی بھی یا نہیں ۔اس حلف میں عقیدہ ختم نبوت کے حوالے سے خوامخواہ اس میں تبدیلی کی گئی ہے جس کی ہرگز صرورت نہ تھی اور لیڈر شپ کو بھی اس حوالے سے کوئی معلومات نہیں دی گئی ۔
اس ترمیم کے فوری بعد سینٹر مولانا احمد اللہ نے اپنی ترمیم پیش کی ،بعد میں حکومت نے اس ترمیم کا ساتھ دیا ۔شیخ رشید کی جانب سے مسئلہ قومی اسمبلی میں جب اٹھایا گیا تو بعد میں مذہبی جماعتوں کو بھی ہوش آ گئی ،بعد میں مذہبی جماعتوں کی جانب سے جب اس مسئلے پر احتجاج کیا گیا تو حکومت نے فوری طور پر ترمیم کر کے ختم نبوت کے آئین میں تبدیلی رونما کر کے اپنی اصلی حالت میں بحال کر دیا ۔