اکثر لبرل لوگ خنزیر کے گوشت کی ممانعت پر مسلمانوں کو تنقید اور تمسخر کا نشانہ بناتے ہیں لیکن سائنس نے بھی ایسے افراد کو خنزیر کے گوشت کے نقصانات کا بتادیا ہے ۔آئیے آپ کوخنزیر کے گوشت کی 12ایسے نقصانات بتاتے ہیں جنہیں پڑھ کر آپ کا بھی ایمان تازہ ہوجائے گا۔ 1۔یہ بہت ہی غلیظ جانور ہے اور ہر گندی چیز کھاجاتاہے۔یہ اس قدر گندا جانور ہے کہ یہ اپنی ہی جنس کا پیشاب بھی پی جاتا ہے جبکہ انسانی اور جانوروں کا فضلہ بھی ان کی مرغوب غذا ہوتی ہے۔ 2۔خنزیر کا گوشت دیگر جانوروں کی نسبت اس لئے زیادہ زہریلا ہوتا ہے کہ یہ زہریلے مادوں کو اپنے اندر جذب کرلیتاہے جس کی وجہ سے اسے کھانے کے نقصانات بہت ہی زیادہ ہوتے ہیں۔ 3۔یہ واحد میمالیا ہے جسے پسینہ نہیں آتا جس کی وجہ سے زہریلے مادے خارج ہونے کی بجائے جسم کے اندر ہی رہ جاتے ہیں۔ 4۔یہ اس قدر زہریلا ہوتا ہے کہ اس کے اوپر خطرناک زہر کا اثر بھی کم ہوتا ہے۔ 5
۔مغرب میں جولوگ اسے پالتے ہیں ان کا کہنا ہے کہ ان پر سانپ کے کاٹنے کا اثر بھی نہیں ہوتا جس سے آپ اس کے اندر موجود زہر کا اندازہ لگاسکتے ہیں۔ 6۔بیکٹیریا اور دیگر طفیلیے عام جانوروں کی نسبت مردہ خنزیر کو جلد ختم کردیتے ہیں۔ 7۔عام گوشت کو اگر زیادہ درجہ حرارت پر پکایا جائے تو اس میں موجود بیکٹیریا ختم ہوجاتے ہیں لیکن خنزیر کے گوشت کو چاہے جتنے بھی بلند درجہ حرارت پر پکالیا جائے،
اس میں سے جراثیم کم نہیں ہوتے۔ 8۔اس میں چربی کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے جس کی وجہ سے یہ انسانی صحت کے لئے بہت نقصان دہ ہے۔ 9۔گائے میں چار معدے ہوتے ہیں جس کی وجہ سے اس کا نظام انہضام بہت اچھا ہوتا ہے اور یہ کھانے کو ہضم کرنے میں بہت وقت لیتی ہے جبکہ خنزیر جو چیز کھاتا ہے وہ چار گھنٹوں کے اندر اس کے جسم کا حصہ بن جاتی ہے۔کمزور نظام انہضام کی وجہ سے اس کا گوشت جراثیم سے بھرا ہوتا ہے۔ 10۔ایک خنزیرمیں30طرح کی مختلف بیماریاں ہوتی ہیں اور یہی وجہ ہے کہ اسے ہاتھ لگانے سے بھی منع کیاگیا ہے۔ 11۔خنزیر کی وجہ سے انسان کو کئی طرح کی خطرناک بیماریاں جیسے ہیضہ،ٹائی فائیڈ،گٹھیااور مثانے کاانفیکشن ہوسکتا ہے۔ 12۔اس کے جسم اور گوشت میں زہریلے مادے اور جراثیم گردش کرتے ہیں۔اس کے پایوں میں ایک سوراخ ہوتا ہے جس سے باہر کے جراثیم اندر جاتے رہتے ہیں اور یہ مزید زہرآلود ہوجاتا ہے۔