نظام الدولہ
نظام الدولہ صاحب ،میرا نام جاوید خان قادری ہے ۔ مجھے یہ وظیفہ کسی نے ریفر کیا تھا کہ اگر آپ لاہور میں شاہی قلعہ کے پاس واقعہ موتی مسجد میں جا کر کروگے تو تمہاری جنات سے ملاقات ہوجائے گی ،یہ مسجد شاہجہاں کے دور مین بنی تھی،اس میں بلا شبہ اس دور کے بہت سے عالم فاضل اور اولیا اللہ نے عبادات کی ہیں اور ان کے سجدوں اور خلوت سے اس مقام میں اللہ نے برکت رکھی ہوگی لیکن اب کئی سالوں سے اس جگہ کو چلہ گاہ بنایا جارہا ہے ۔خوف و ہراس پھیلا کر اور عجیب و غریب کہانیاں سنا کر مافوق الفطرت باتوں کے گرویدہ لوگوں کو بہکایا جارہاہے۔ میں کئی بارا س مسجد میں اس یقین کے ساتھ گیا ہوں ،عبادات کی ہیں اور کئی بار وظیفے پڑھے ہیں لیکن ابھی تک میرے ادراک پر ایسا کوئی اثر نہیں پڑا کہ واقعی اس مسجد میں بزرگ جنات رہتے ہیں ۔شیخ حفیظ برمی ؒ جو دہلی کی جامع مسجد کے قریب حجرے میں رہتے تھے بہت صاحب کمال اور صاحب مراقبہ درویش تھے وہ اس عمل کے عامل تھے۔ شیخ کے پاس جو کوئی مصیبت زدہ آتا حضرت اس سے یہ عمل کرواتے۔ یہ عمل دنیا میں کسی بھی جگہ کیا جاسکتا ہے لیکن شیخ فرماتے کہ لاہور کے شاہی قلعہ کی کسی بھی شاہی دور کی بنی ہوئی مسجد لیکن شرط یہ ہے کہ پرانی ہو اس میں مراد پوری ہوگی۔
یہ قصہ اور وظیفہ کیا ہے پہلے یہ دیکھ لیں، ویب پر اس عمل کی تشہیر کرنے والے کا دعویٰ ہے کہ ایک جنّ باپ نے اپنے جنّ بیٹے کو آخری وقت میں یہ نصیحت کی تھی کہ وہ دو رکعت نماز نفل حاجت کی نیت سے پڑھے اور اس میں ثناء کے بعد سورہ فاتحہ شروع کرے، جب اِیَّاکَ نَعبْدْ وَاِیَّاکَ نَستَعِینْ پر پہنچیتو اس کو بار بار دوہرائے اور اتنا دوہرائے اتنا دوہرائے کہ تین سو چار سو دو ہزار تین ہزار کی تعداد میں اس کو دوہراتا چلا جائے ، اگر تو کھڑا ہوکر نفل پڑھ لے تو سعادت اگر کھڑا نہیں ہوسکتا تو بیٹھ کر پڑھ لے اور اس عمل کو دہراتا رہ اور مسلسل دہراتا رہ اور اپنے مقصد کا تصور کر اتنا اِیَّاکَ نَعبْدْ وَاِیَّاکَ نَستَعِینْ کو دہرا کہ تیرے اندر ایک وجدان کی کیفیت پیدا ہوجائے اور تو اللہ کی محبت میں غرق ہوجائے133 اللہ کے نام میں ڈوب جائے اور مسلسل اِیَّاکَ نَعبْدْ وَاِیَّاکَ نَستَعِینْ کو دہراتا رہ 133چاہے جتنی دیر لگ جائے 133پھر کوئی سورت ملا کر رکعت پوری کر۔ سجدہ کر پھر دوسری رکعت میں جب اِیَّاکَ نَعبْدْ وَاِیَّاکَ نَستَعِینْ پر پہنچ جائے تو پھر دہراتا رہ اور بہت زیادہ دہرا اپنے مطلوب اور اپنے مقصد کا بہت زیادہ تصوّر کر اور اپنے تصوّر کو مضبوط کرتا رہ ،133کرتا رہ133 کرتا رہ133 حتیٰ کہ تیرے دل کے اندر کی کیفیت متوجہ ہوجائے اور تیرا دل مان جائے کہ اللہ پاک نے میری چاہت کو پورا کردیا اور پھر سلام کرکے خشوع و خضوع سے دعا کر۔
ایک دفعہ ایک شخص دہلی سے دو خواتین سمیت لاہور شاہی قلعہ آیا وہ لوگوں سے پوچھ رہا تھا کہ یہاں کوئی مغلیہ دور کی مسجد ہے۔ ایک جنّ نے انسانی صورت میں اس کو موتی مسجد دکھائی اور کہا کہ یہ سب سے پرانی مسجد ہے اور انھیں مسجد پہنچایا۔ انھوں نے یہ عمل کیا ،چند دن بعد وہ جنّ ان کے گھر گیا اور وہاں خیروبرکت کو پایا ۔وہ لوگ یہ کہہ رہے تھے کہ یہ موتی مسجد کے عمل کا نتیجہ ہے۔ انھیں شیخ برمی نے بھیجا تھا۔ ( شیخ کا انتقال پاکستان و ہندوستان کے وجود میں آنے سے بھی کافی عرصہ پہلے ہوچکا ہے )
اس عمل کو دنیا میں جہاں بھی کیا جائیگا فائدہ دے گا لیکن لاہور کے شاہی قلعہ کی موتی مسجد کی اصل حقیقت یہ ہے کہ اس میں نیک صالح بونے جنات مسلسل یہ عمل کررہے ہیں اور آنیوالوں پر خوشبو چھڑکتے ہیں لیکن ہر شخص خوشبو محسوس نہیں کرپاتا ہے۔ یہ جنات لوگوں کو تکلیف نہیں دیتے بلکہ انکے دکھ بانٹتے ہیں غموں اور تکلیفوں میں انکے ساتھی بن جاتے ہیں اور اللہ سے دعا کرتے ہیں کہ’’اے اللہ تیرا یہ بندہ اس مسجد میں آیا ہے اسکو خالی نہ بھیج اور واقعتاًََوہ بندہ خالی نہیں جاتا ہے‘‘
آپ نے یہ عمل اور عبادت کا طریقہ سن لیا ہے ،میں نے پہلے تو یہ وظیفہ کرلیا لیکن بعد میں علما سے پوچھا کہ کیا مسلمان کو عبادت کے دوران ایسے تصورات قائم کرنے چاہیں تو انہوں نے مجھے تنبیہ کی کہ خالص اللہ کی عبادت کے سوا کوئی ایسا تصور قائم نہیں کرنا چاہئے کہ جنات اسکی مدد کریں گے۔اللہ نے قرآن میں واضح ارشاد فرمایا ہے کہ انسانوں کو جنات پر تکیہ نہیں کرنا چاہئے۔اللہ ہم سب کو ایسے اعمال سے بچائے جو عبادت و ریاضت کی بجائے شرک اور تباہی کا باعث بنتے ہیں۔