شادی کے موقع پر اکثر دولہا دلہن کو اتنا ہوش ہی نہیں ہوتا کہ یہ دیکھ سکیں کہ ان کے نکاح نامے پر کیا کچھ درج ہے اور اس کا مطلب کیا ہے۔ اگر بفرض محال کوئی دیکھنا چاہے بھی تو ہمارے رسوم و رواج اس بات کی اجازت نہیں دیتے کہ اس قسم کی بدشگونی میں پڑا جائے۔تو بس اس خاموشی کا نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ بیچاری دلہن کے بہت سے حقوق چپکے سے غصب ہو جاتے ہیں ، جن میں سے ایک طلاق کا حق بھی ہے۔
اگرچہ مذہب لڑکی کو یہ حق دیتا ہے لیکن معاشرتی روایات کے تحت کبھی کوئی لڑکی اس کا مطالبہ نہیں کرتی، سوائے اس ایک لڑکی کے جس نے اپنی شادی کے موقع پر جہاں نکاح نامے کی دیگر تفصیلات کو غور سے دیکھا وہیں واضح الفاظ میں یہ بھی کہہ دیا کہ طلاق کے حق پر خط تنسیخ پھیرنے کی کوشش نہ کی جائے۔
ویب سائٹ مینگوباز کے مطابق سندس نامی اس لڑکی نے ویب سائٹ انسٹا گرام پر اپنے نکاح کی تفصیلات بیان کی ہیں جن میں خصوصاً یہ بتایا ہے کہ اس نے وہ تمام حقوق طلب کئے جو شریعت کے مطابق ایک بیوی کا حق ہیں۔ سندس کی خوش قسمتی ہے کہ اس کے شوہر نہیر بھی ان کے ہمنوا نکلے، بلکہ انہوں نے اس بات کی حوصلہ افزائی کی کہ نکاح نامے کی تمام شقوں کو بغور پڑھا جائے اور دلہن کو اس کے تمام حقوق قانون کے مطابق دئیے جائیں۔
سندس نے انسٹاگرام پر اپنے نکاح کی خوبصورت تصاویر بھی پوسٹ کی ہیں، جنہیں بے حد پسند کیا گیا ہے، اور اسی طرح ان کی روشن خیالی اور اپنے حقوق کے لئے آواز اٹھانے کی بھی تعریف کی گئی ہے۔ اس واقعے نے انہیں پاکستانی سوشل میڈیا پر کافی مشہور کر دیا ہے۔ ویسے، گاہے بگاہے پوسٹ کی جانے والی اپنی خوبصورت تصاویر کے باعث وہ پہلے بھی انسٹا گرام کی دنیا میں کچھ کم شہرت نہیں رکھتی تھیں۔