وہ طیارہ جو 1955 میں 57 مسافروں کے ساتھ اُڑا پر 37 سال بعد 1992 میں ایئر پورٹ پر اُترا، تاریخ کا حیران کن واقعہ

دنیا کے حیرت انگیز اور پراسرار واقعات میں سے ایک واقعہ . 1992 کو جنوبی امریکہ کے ایک ملک وینزویلا کے ائیر پورٹ پر پیش آیا جب ایک طیارہ اچانک ائیر پورٹ کی حدود میں نمودار ہوا . حیران کن بات یہ کہ ائیر پورٹ کے کسی بهی ریڈار پر طیارے کی نقل و حرکت نظر نہیں آ رہی تھی ، یعنی ریڈار طیارے کو کیچ نہیں کر پا رہے تھے۔ائیر پورٹ کے کنٹرول روم سے طیارے کے پائلٹ سے رابطہ کیا گیا ۔ رابطہ قائمہونے پر کنٹرول روم میں طیارے کے پائلٹ کی آواز سنائی دی۔ہم کہاں ہیں ؟؟

کنٹرول روم کے منتظمین کے مطابق پائلٹ کی آواز نہایت گھبرائی ہوئی . اور خوفزدہ تھی۔آپ اس وقت وینزویلا کے ائیر پورٹ کی حدود میں ہیں ۔کنٹرول روم سے جواب دیا گیا ۔پائلٹ کی طرف سے گہری خاموشی چھا گئی۔دوبارہ رابطہ کرنے پر جہاز کے پائلٹ نے بتایا کہ ان کی فلائٹ نے نیویارک ائیر پورٹ سے میامی کے لیے اڑان بھری تھی اور اس کے ساتھ عملے کے چار افراد کے علاوہ 57 مسافر سوار ہیں اور انہیں 2 جولائی 1955 کو 9 بج کر 50 منٹ پر میامی ائیر پورٹ پر لینڈ کرنا تھا۔پائلٹ کے اس انکشاف پر کنٹرول روم میں گہری خاموشی چها جاتی ہے اور سب لوگ ایک دوسرے کا منہ دیکھنے لگتے ہیں ۔طیارے کو اترنے کی اجازت دیتے ہوئے کنٹرول روم نے پائلٹ کو بتایا کہ آج اکتوبر 1992 ہے اور آپ اس وقت جنوبی امریکہ کے ملک وینزویلا کے ائیر پورٹ پر لینڈ کر رہے ہیں ۔جس کے جواب میں پائلٹ کی خوفزدہ آواز سنائی دی ’’اوہ میرے خدا ‘‘کنٹرول روم کے مطابق پائلٹ نے واضح طور پر ٹھنڈی آہیں بھریں تاہم اور کوئی بات نہیں کی ،طیارے کو نہایت مہارت سے رن وے پر اتار دیا گیا ۔ اس دوران پائلٹ اپنے ساتھی کو پائلٹ سے کہتا ہے اوہ جمی یہ سب کیا ہو رہا ہے،یقیناً کچھ بہت غلط ہوا ہے ۔تاہم کنٹرول روم میں کو پائلٹ کی آواز سنائی نہیں دیتی ۔

اسی دوران پائلٹ کو کہا جاتا هے کہ آپاطمینان رکھیں آپ کی مدد کی جاے گی، جس کے جواب میں پائلٹ نے کہا کہ انہیں کسی مدد کی ضرورت نہیں ،اسی دوران لینڈ کریو کی گاڑیاں جہاز کی طرف بڑھنے لگیں لیکن پائلٹ نے چیخ کر کہا ہمارے قریب مت آنا ہم جا رہے ہیں ،لینڈ کریو کے مطابق طیارے کے پائلٹ نے کاک پٹ کی کھڑکی کھول کر انہیں ہاتھ کے اشارے سے دور رہنے کا اشارہ کیا، کریو کے بیانات کے مطابق پائلٹ کے ہاتھ میں کوئی فائل پکڑی ہوئی تھی اورطیارے کے مسافروں کے خوفزدہ چہرے کھڑکیوں سے چپکے ہوے تھے ، اسی دوران طیارے نے تیزی سے اڑان بھری اور بادلوں میں غائب ہو گیا، اس تمام کارروائی کا ریڈارز پر کوئی ریکارڈ موجود نہیں لیکن کنٹرول روم اور لینڈ کریو کے بہت سے افراد کی ناقابلِ تردید شہادتوں اور کنٹرول روم میں پائلٹ کے ساتھ والی گفتگو کی ریکارڈنگ ایسے ثبوت ہیں . جنہیں کسی طور جھٹلایا نہیں جا سکتا،

اس کے علاوہ ایک اور ثبوت جو کہجہاز کا پائلٹ چھوڑ گیا وہ 1955 کا ہاتھ سے بنا کر چھپا ہوا وہ کیلنڈر ہے جو کاک پٹ کی کھڑکی سے پائلٹ کے ہاتھ سے گر گیا تھا ،جو کہ آج بھی محفوظ ہے ، اس طیارے کا آج تک دوبارہ کوئی پتا نہیں چل سکا ،جولائی 1955 کو فلائٹ نمبر 914 نے نیویارک ایئرپورٹ سے میامی کے لیے پرواز کی تاہم پرواز سے کچھ دیر بعد طیارہ ریڈار سے غائب ہو گیا، اور تمام رابطے ختم ہو گئے۔ طیارہ میامی ایئرپورٹ پر بھی نا پہنچ سکا ،تمام وسائل بروئے کار لانے کے باوجود طیارے کا پتا نا چلایا جا سکا اور فضائی تاریخ میں ایک جہاز ہمیشہ کے لیے لاپتہ قرار دے دیا گیا لیکن اچانک اسی فلائٹ نمبر 914 نے 37 سال بعد اپنے عملے اور 57 مسافروں سمیت وینزویلا ایئرپورٹ پر اپنے ہونے کا ناقابل تردید ثبوت چھوڑا اور دوبارہ سے فضا کی وسعتوں میں گم ہو گیا اس تمام واقعہ کی ویڈیوز یو ٹیوب پر دستیاب ہیں ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں