مالٹا میں پانامہ پیپرز اسکینڈل سامنے لانے والی خاتون تحقیقاتی صحافی ڈیفنی گالزیا کو ایک کار بم دھماکے میں ہلاک کر دیا گیا۔مالٹا کے مقامی میڈیا کے مطابق پانامہ پیپرز کےذریعے وزیر اعظم اور حکومتی اہلکاروں کیخلاف کرپشن اسکینڈل سامنے لانے والی خاتون صحافی کی گاڑی کو اس وقت بم کے ذریعے نشانہ بنایا گیا
جب وہ اپنے دفتر سے گھر لوٹ رہی تھیں۔ ان کی گاڑی گھر سے کچھ ہی دور تھی کہ دھماکے سے اڑا دی گئی ۔ دھماکہ اس قدر شدید تھا کہ گاڑی پھٹ کرکئی میٹر دور جاگری ۔ دھماکے کی خبر سن کر خاتون صحافی کے بیٹے فوری موقع پر پہنچے اور لاش کو شناخت کر لیا۔صحافی کے قتل کی خبر پوری دنیا میں جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی ۔ دھماکے کے فوری بعد مالٹا کے وزیر اعظم جوزف مسکٹ نے پریس کانفرنس کی اور کہا کہ یہ حقیقت ہے
کہ صحافی ان کی حکومت اور انکی ذات کی شدید ناقد تھی لیکن اس طرح کی بربریت کا کوئی جواز نہیں۔خاتون صحافی آئی سی آئی جے کی مالٹا میں پارٹنر تھیں جنہوں نے 1987 میں صحافتی کیریئر کا آغاز کیا۔ پانامہ پیپرز کے انکشاف کے بعد گالزیا نہ صرف شہرت کی بلندیوں پر پہنچ گئیں بلکہ 28 طاقتور صحافیوں میں بھی شامل کر لی گئیں۔پانامہ پیپرز میں آف شور کمپنیوں اور کرپشن کے انکشافات کے بعد مالٹا کے وزیراعظم کو استعفیٰ دینا پڑا تھا یہ الگ بات کہ وہ دوبارہ الیکشن لڑ کر واپس آ گئے۔اس بم دھماکے میں گالزیا کی ہلاکت کے بعد انہیں خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے مالٹا میں ہزاروں لوگ جمع ہو گئے اور ان کی یاد میں شمعیں روشن کیں ۔ اس کے علاوہ پوری دنیا میں اس قتل کی مذمت کی جارہی ہے ۔گالزیا نے پندرہ دن پہلے پولیس کو ایک درخواست کے ذریعے دھمکیوں سے آگاہ کیا تھا اور سکیورٹی بھی طلب کی تھی ۔