آج کل کے دور میں انرجی ڈرنکس کا شوق بہت عام پایا جاتا ہے ، اتنا عام کہ بعض لوگوں کیلئے تو ان کے بغیر دن گزارنا ناممکن ہو جاتا ہے۔ بدقسمتی سے یہ لوگ کبھی یہ سوچنے کی زحمت نہیں کرتے کہ انرجی ڈرنکس میں پائے جانے والے میٹھے اور کیفین کی بھاری مقدار ان کی صحت کے ساتھ کیا کررہی ہے۔ ان خطرناک مشروبات کے شوقین افراد کو آسٹن نامی شخص کے ساتھ پیش آنے والے المناک واقعے کے متعلق ضرور جاننا چاہیے، جس کے انرجی ڈرنکس کے شوق نے اس کی زندگی کو ایسے المیے سے دوچار کر دیا ہے کہ سوچ کر ہی انسان کانپ اٹھے۔
ویب سائٹ ’بورڈ پانڈا‘ کے مطابق آسٹن کی اہلیہ نے اپنی زندگی کا یہ المناک باب بیان کرتے ہوئے بتایا” میرا نام برایانا ہے اور یہ میری زندگی کی کہانی ہے۔ کیا آپ نے کبھی اپنی زندگی کو تہہ و بالا ہوتے محسوس کیا ہے؟ کیا آپ نے کبھی محسوس کیا ہے کہ آپ کی ہلنے جلنے کی صلاحیت بھی ختم ہوگئی ہے اور آپ کا ذہن بھی شل ہوگیا ہے؟ میں نے یہ محسوس کیا ہے۔ ایک رات میں سوئی ہوئی تھی کہ میری ساس نے مجھے جگایا اور بتایا کہ آسٹن کو ایک حادثہ پیش آگیا ہے۔ مجھے پتہ چلا کہ وہ ہسپتال میں ہے، لیکن کیوں، اس کے بارے میں مجھے کچھ معلوم نہ تھا۔
جب میں ہسپتال پہنچی تو اس کی حالت دیکھ کر ساکت رہ گئی۔ وہ بالکل بے حس و حرکت تھا۔ وہ سانس بھی مشین کے سہارے لے رہاتھا اور اسے کچھ خبر نہ تھی کہ اس کے آس پاس کیا ہو رہا تھا۔ میرے وہم وگمان میں بھی نہیں تھا کہ اسے کبھی ایسے حال میں دیکھوں گی۔ میں ڈاکٹر سے پوچھ رہی تھی کہ آخر اس کے ساتھ کیا ہوا تھا۔ تب مجھے یہ حیران کن بات بتائی گئی کہ آسٹن گزشتہ کچھ عرصے سے انرجی ڈرنکس کا بے تحاشا استعمال کررہا تھا۔ وہ دفتر میں کام کے بوجھ تلے دبا ہوا تھا اور اس بوجھ کو نمٹانے کیلئے اکثر انرجی ڈرنکس کاسہارا لیتا تھا۔
اس کے پانچ گھنٹے کے آپریشن کے بعد جب ہم دوبارہ اس کے پاس گئے تو وہ ابھی بھی بے حس و حرکت تھا۔ اس کے بعد بھی آسٹن کے متعدد آپریشن ہوئے، جن کا نتیجہ آپ اس کے سر میں ایک بڑے سوراخ کی صورت میں دیکھ سکتے ہیں۔ اس کی کھوپڑی کا سامنے والا حصہ ہمیشہ کیلئے ختم ہوچکا ہے۔ اسے اب بھی مرگی کے دورے پڑتے ہیں، چہرے اور جسم کے باقی حصوں میں سوجن پید اہوجاتی ہے جبکہ اس کے علاوہ بھی طرح طرح کے مسائل درپیش رہتے ہیں۔
اسی دوران میرے ہاں ایک پیارے سے بیٹے کی پیدائش ہوچکی تھی۔ جب وہ محض ایک ماہ کا تھی تو میں اسے اپنے ساس سسر کے پاس چھوڑ کر ہسپتال میں آسٹن کو دیکھنے گئی۔ میرے بیٹے کی پیدائش نے میری زندگی میں کچھ خوشیاں واپس کی ہیں لیکن ہمیں آئے روز آسٹن کو ہسپتال لیجانا پڑتا ہے۔ اب میری زندگی ویسی نہیں رہی جیسی کبھی ہوا کرتی تھی۔ میرے لئے سب کچھ ہی بدل گیا ہے۔ کیا کوئی تصور کر سکتا ہے کہ اس بربادی کے پیچھے صرف ایک چیز ہے، انرجی ڈرنکس!“