پاکستان تحریک انصاف کی سابق رہنما عائشہ گلا لئی ڈپریشن کا شکار ہو گئی ہیں، ڈاکٹروں نے انہیں مشورہ دیا ہے کہ وہ خود کو ٹینشن سے مکمل طور پر پرہیز کریں اور مکمل آرام کریں،ورنہ ڈپریشن اور ذہنی دباؤ سے خطرناک مرض لاحق ہو سکتا ہے۔ تفصیلات کے مطابق چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان سے تنازعہ کے بعد عائشہ گلالئی گو نا گوں مسائل کا شکار ہو چکی ہیں۔ جس میں معاشی، سماجی ، معاشرتی اور سیاسی مسائل شامل ہیں۔ جنہوں نے ان کی جسمانی صحت پر برے اثرات مرتب کئے ہیں۔ جس سے ان کے وزن میں کمی واقع ہوئی ہے۔
ڈپریشن سے شدید متاثر ہونے کے بعد پی ٹی آئی کی سابق رہنما عائشہ گلالئی وفاقی دارالحکومت کے سرکاری ہسپتال پولی کلینک پہنچ گئی ہیں۔ ہسپتال پہنچ کر ڈپریشن کے ماہر ڈاکٹر سے اپنی صحت کے بارے میں مشورہ کیا ہسپتال میں عائشہ گلا لئی خاموش اور خفیہ طریقہ سے آئی تھی تاکہ میڈیا کی آنکھ سے دور رہ سکے۔ ہسپتال ذرائع نے بتایا کہ عائشہ گلا لئی کو ڈپریشن کا مرض لاحق ہے جس سے ان کی طبیعت ناساز ہو چکی ہے اور ان کی معمول کی سرگرمیوں پر بھی منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔ ہسپتال ذرائع کے مطابق ابتدائی معائنہ کے بعد دوائیاں دے کر عائشہ گلا لئی کو ہسپتال سے ڈسچارج کر دیا گیا ہے۔ آن لائن نے جب ہسپتال کے ترجمان سے رابطہ کیا تو انہوں نے خبر کی نہ تردی کی ہے اور نہ تصدیق بلکہ خاموشی اختیار کر لی۔
عائشہ گلالئی