بھارتی وزیر اعظم نریندرا مودی کی آبائی ریاست گجرات میں ’’شیروں کے 5رکنی گروہ‘‘ نے ہندوؤں کی ’’گاؤ ماتا ‘‘ (گائیوں) کے ایک بڑے باڑے پر ہلہ بولتے ہوئے45منٹ میں 15 گائیوں کو ہلاک کر دیا ہے جبکہ شیروں کی جانب سے ’’باڑے کے اندر گھس ‘‘ کر کی جانے والی اس ’’سرجیکل سٹرائیک ‘‘ میں ہندوؤں کے کئی ’’مقدس جانور ‘‘ بری طرح زخمی بھی ہوئے ہیں ۔
معروف بھارتی اخبار ’’ٹائمز آف انڈیا ‘‘کے مطابق ریاست گجرات کے باگا سرا ٹاؤن کے جونی واگ ہانیہ گاؤں کے بھگتی داھام گاؤشالہ میں یہ غیر معمولی واقعہ پیش آیا جہاں شیروں کے ایک’’ جھنڈ‘‘ نے رات کی تاریکی میں ’’گاؤ شالہ ‘‘ میں ’’گھس ‘‘ کر گائیوں پر حملہ کر دیا اور دیکھتے ہی دیکھتے 15کے قریب گائیوں کو چیر پھاڑ دیا ،شیروں کی یہ ’’سرجیکل سٹرائیک ‘‘اور غیر معمولی کارروائی 45منٹ تک جاری رہی ۔گاؤں کے ایک مکین کالوی روپریلیا کا کہناتھا کہ ہمیں شبہ ہے کہ گاؤ شالہ(جانوروں کا باڑہ) پر ہونے والا یہ حملہ’’ شیروں کے 5رکنی گروہ‘‘ نے کیا ہے ،جس گاؤ شالہ میں شیروں نے یہ کارروائی کی اس میں حملے کے وقت 300کے قریب گائے اور بیل بندھے ہوئے تھے ۔دوسری طرف اس حملے کے تناظر میں گفتگو کرتے ہوئے جنگلی حیات کے ماہرین کا کہنا تھا کہ شیر ایسا حملہ اس وقت کرتے ہیں جب انہیں ہراساں اور پریشان کیا جاتا ہے ،جبکہ مخصوص اور محدود باڑے میں رہنے والے جانور ایسے حملوں کی صورت میں گھبراہٹ کا شکار ہو جاتے ہیں اور جان بچانے کے لئے بھاگ دوڑ کرتے ہیں ،جانوروں کو بد حواس دیکھ کر حملہ آور شیر کے اندر کا ’’جنگلی جانور ‘‘ باہر آ جاتا ہے اور پھر وہ بدحواس گائیوں کی چیر پھاڑ کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑتے۔