برطانیہ میں ایک خاتون کے ہاں مردہ بچے کی پیدائش ہوئی لیکن وہ 15دن تک اپنے بچے کی لاش کے ساتھ کچھ ایسا کرتی رہی کہ جو بھی سنتا ہے اس کی آنکھیں بھر آتی ہیں۔برطانوی اخبار ڈیلی میل کی رپورٹ کے مطابق32سالہ لنزے بیل کو جب زچگی کے لیے ہسپتال لایا گیا تو اس کی حالت بہت تشویشناک تھی۔ ٹیسٹ کے بعد ڈاکٹروں نے اسے اتنا بتایا کہ اس کے ہاں مردہ بچے کی ولادت ہو گی اور پھر فوراً اسے آپریشن تھیٹر میں لے گئے۔ بچے کی پیدائش انتہائی پیچیدگی سے ہوئی جس کے باعث لنزے کا بہت سا خون بہہ گیا اور وہ بے ہوش ہو گئی اور اسے دو دن بعد ہوش آیا۔ ہوش میں آنے پر نرسیں اس کے مردہ بیٹے کو اس کے سامنے لائیں جسے اس نے بانہوں میں تھام لیا اور اسے پیار کرنے لگی۔
رپورٹ کے مطابق لنزے اور اس کے شوہر مارک نے کچھ دن اپنے بچے کے ساتھ گزارنے کی خواہش کا اظہار کیا جس پر ڈاکٹروں نے بچے کی لاش سردخانے میں رکھوا دی تاکہ دونوں میاں بیوی زیادہ سے زیادہ وقت اپنے بچے کے ساتھ گزار سکیں۔ دونوں دن میں کئی بار اپنے بچے کے پاس جاتے اور جتنی دیر ممکن ہوتا وہیں رہتے۔ لنزے اپنے بیٹے کو نہلاتی، اس کے کپڑے تبدیل کرتی۔ اس کو کہانیاں سناتی اور کسی جیتے جاگتے بچے کی طرح اس کا دل بہلانے کی کوشش کرتی۔15روز تک دونوں میاں بیوی نے یونہی اپنے بیٹے کے ساتھ وقت گزار اور پھر اس کی تدفین کر دی گئی۔لنزے بیل کا کہنا تھا
کہ ”وہ میرا بیٹا تھا، مجھے اس کی ضروریات کا خیال رکھنا تھا۔ مجھے اس کو خوش رکھنے اور اسے جاننے کی ضرورت تھی جو میں نے ان 15دنوں میں کیا۔ میں نے اس کی چہرے، سرکے پچھلے حصے اور ننھے ہاتھوں کی تصاویر بنائیں۔میں اس کے نیپی تبدیل کرتی اور اسے اپنی بانہوں میں جھلاتی تھی۔ اس کے بعد ہم پہلی اور آخری بار اسے گھر لائے اور پھر اس کی آخری رسومات ادا کر دی گئیں۔ “