اس پاکستانی ٹیکسی ڈرائیور نے 78 سالہ انگریز بوڑھے کی زندگی بھر کی جمع پونجی لٹنے سے بچالی

لندن(مانیٹرنگ ڈیسک) نوسرباز لوگوں کو لوٹنے کے ایسے نت نئے طریقے ایجاد کرتے ہیں کہ عقل دنگ رہ جائے۔ ایسے ہی برطانیہ میں ایک نوسرباز گروپ نے عمررسیدہ شخص سے اس کی جمع پونجی لوٹنے کے لیے ایسا ہی خیرہ کن طریقہ اختیار کیا تاہم ایک حاضر دماغ پاکستانی ٹیکسی ڈرائیور نے اس شخص کو لٹنے سے بال بال بچا لیا۔

میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق برطانوی شہر مارلو کے رہائشی 78سالہ بیری سٹون کی پنشن اور دیگر جمع پونجی کے 12ہزار پاﺅنڈ (تقریباً ساڑھے 16لاکھ روپے) بینک میں پڑھے تھے۔ ایک دن اس کے لینڈ لائن فون پر نوسربازوں نے کال کی اور کہا کہ ”ہم سکاٹ لینڈ یارڈ کی طرف سے بول رہے ہیں۔ ہم ایک بینک فراڈ کی تحقیقات کر رہے ہیں چنانچہ بینک میں تمہارے جو 12ہزار پاﺅنڈ پڑے ہیں وہ نکلواﺅ ۔ ہم ایک ٹیکسی ڈرائیور کو بھیجیں گے، تم وہ رقم اسے دے دینا۔ ڈرائیور وہ رقم لے کر لندن میں ہم تک پہنچا دے گا اور ہم ان نوٹوں پر فنگرپرنٹس چیک کرکے رقم واپس تمہارے اکاﺅنٹ میں ڈال دیں گے۔“

رپورٹ کے مطابق بیری سٹون نوسربازوں کے جھانسے میں آ گیا اور بینک سے رقم نکلوا لی۔ ادھر نوسربازوں نے ’او اے پی‘ نامی ٹیکسی سروس سے رابطہ کیا اور رقم لانے کے لیے ٹیکسی کا انتظام کر دیا۔ بیری سٹون نے تمام رقم ٹیکسی سروس کی طرف سے نوسربازوں کے کہنے پر بھیجے گئے ٹیکسی ڈرائیور کے حوالے کر دی۔ خوش قسمتی سے پاکستانی ٹیکسی ڈرائیور رشید حاضر دماغ نکلا۔

اس نے جب رقم کے پیکٹ دیکھے تو اسے احساس ہوا کہ شاید اسے کسی فراڈ میں استعمال کیا جا رہا ہے، چنانچہ اس نے رقم لے کر لندن جانے کی بجائے ٹیکسی واپس موڑی اور بیری سٹون کے گھر چلا گیا اور رقم اسے واپس کر دی۔ “ بیری سٹون کا کہنا تھا کہ ”رقم ٹیکسی ڈرائیور کو دینے کے بعد میں بہت پریشان تھا، میں کچھ کھا بھی نہیں سکا، اب رقم واپس پا کر میں بہت خوش اور پرسکون ہوگیا ہوں۔“رپورٹ کے مطابق تھیمز ویلی پولیس نے اس فراڈ کا مقدمہ درج کر لیا ہے اور نوسربازوں کی تلاش شروع کر دی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں