دوپہر کو کچھ دیر کے لیے سونا یا قیلولہ کرنا آپ کی ذہنی صلاحیتوں کو ایک بار پھر بہتر بنانے میں مدد دیتا ہے۔یہ بات برطانیہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔لیڈز یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق دوپہر کا وقت ایسا ہوتا ہے جب لوگوں کے لیے اپنے دفتری کام پر توجہ مرکوز کرنا مشکل ہوتا ہے جبکہ تخلیقی سوچ بھی زوال کا شکار ہورہی ہوتی ہے۔تو اس کا علاج دوپہر کو کچھ دیر کی نیند میں چھپا ہے۔تحقیق میں بتایا گیا کہ 20 منٹ کا قیلولہ لوگوں کی مسائل حل کرنے کی صلاحیتوں کو بڑھاتا ہے۔واضح رہے کہ قیلولہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی سنت ہے جس کے متعدد متعدد اب سائنس بھی تسلیم کررہی ہے
۔تحقیق میں بتایا گیا کہ دوپہر کو کچھ دیر کی نیند ذیابیطس، امراض قلب اور ڈپریشن جیسیاور ڈپریشن جیسی بیماریوں کا خطرہ بھی کم کرتی ہے خاص طور پر اگر آپ رات کو نیند پوری نہیں کرتے۔تحقیق کے مطابق اگر آپ بھی رات کو چھ سے سات گھنٹے کی نیند نہیں لے پاتے تو دوپہر کو بیس منٹ تک کی نیند کارکردگی میں نمایاں مثبت فرق کا باعث بن سکتی ہے۔محققین کا کہنا تھا کہ دوپہر دو سے چار بجے کے دوران صرف بیس منٹ تک سونا ہی واضح فرق کا باعث بنتا ہے۔تاہم دوپہر کو کچھ دیر تک سونا ہی صحت کے لیے اچھا ہوتا ہے مگر اس دورانیہ طویل ہونا دل کے مسائل اور ذیابیطس جیسے امراض کا باعث بن سکتا ہے۔یہ انتباہ کچھ عرصے قبل امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔مشی گن یونیورسٹی کی تحقیق کے دوران 3 لاکھ سے زائد افراد کا جائزہ لے کر یہ نتیجہ نکالا گیا جو افراد دن میں ایک گھنٹے سے زیادہ دوپہر کی نیند لینے کے عادی ہوتے ہیں ان میں تھکاوٹ کا احساس بہت زیادہ بڑھ جاتا ہے جس کے باعث ذیابیطس کا خطرہ 50 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔