2009ءمیں توہین مذہب کے الزام کی زد میں آنے اور 2010ءمیں عدالت سے موت کی سزا پانے والی آسیہ بی بی کے متعلق ایک عرصے بعد ایسی خبر آ گئی ہے کہ سن کر ہر کوئی دنگ رہ گیا ہے۔ ویب سائٹ ’ریڈیوفری یورپ ریڈیو لبرٹی‘ کی رپورٹ کے مطابق رواں ماہ یورپی پارلیمنٹ کے طرف سے رواں سال کا سخاروف ایوارڈبرائے آزادی¿ اظہار دیا جا رہا ہے اور پارلیمنٹ کے اراکین نے اپنے اپنے امیدوار نامزد کر دیئے ہیں۔ ایک گروپ کی طرف سے آسیہ بی بی کو ایوارڈ کے لیے نامزد کر دیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق آسیہ بی بی کا نام یورپی پارلیمنٹ کے بنیادپرست اراکین کے ’ای سی آر گروپ‘ کی طرف سے نامزد کیا گیا ہے۔ گروپ کی رکن اور پولینڈ کی رکن یورپی پارلیمنٹ اینا فوتیگا کا کہنا تھا کہ ”آسیہ بی بی نے جیل میں جس روئیے کا مظاہرہ کیا اور قید کے اس تمام عرصے میں جو ثابت قدمی دکھائی یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ وہ آزادی¿ اظہار کے حق کی بہترین نمائندہ ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہمارے گروپ کی طرف سے اس کا نام پیش کیا گیا۔“ رپورٹ کے مطابق 10اکتوبر کو یورپی یونین کی خارجہ و ترقیاتی امور کی کیمیٹیوں کا اجلاس ہو گا جس میں ووٹ کے ذریعے امیدواروں میں سے 3نام فائنل کیے جائیں گے اور پھر 26اکتوبر کو ان تین میں سے کوئی ایک نام منتخب کرکے اس کا اعلان کیا جائے گااور اس جیتنے والے فردکو دسمبر میں ایوارڈ دیا جائے گا۔