15سال قبل بادشاہی مسجد لاہور سے چوری ہونے والے نعلین مبارک کی بازیابی کیلئے کارروائی نہ کرنے پر لاہور ہائیکورٹ کا اظہار برہمی، محکمہ اوقاف کے ذمہ دار افسر اور تھانہ ٹبیسٹی لاہور کے ایس ایچ او کو 12اکتوبر کو طلب کر لیا۔ تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے جج جسٹس محمد انوار الحق نے 15سال قبل بادشاہی مسجد لاہور سے چوری ہونے والے نعلین مبارک کی بازیابی کیلئے غفلت برتنے اور کارروائی نہ کرنے پر اظہار برہمی کرتے ہوئے محکمہ اوقاف کے ذمہ دار افسر اور تھانہ ٹبی سٹی لاہور کے ایس ایچ او کو 12اکتوبر کوطلب کر لیا ہے۔
یہ حکم عدالت نے پیر ایس اے جعفری کی نعلین مبارک کی بازیابی کیلئے دائر درخواست پر جاری کیا ہے۔ درخواست گزار نے موقف اپناتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ 31جولائی 2002کو بادشاہی مسجد لاہور کی گیلری سے نعلین مبارک چوری کئے گئے جس پر محکمہ اوقاف کے حکام کی مدعیت میں تھانہ ٹبی سٹی لاہور میں نامعلوم افراد کے خلاف چوری کا مقدمہ درج کیا گیا تاہم پندرہ برس بیت جانے کے بعد بھئی نعلین مبارک بازیاب نہ کرائے جا سکے ہیں جس پر عدالت حکم جاری کرے۔