چائے ہماری زندگی کا ایسا لازمی جزو بن چکی ہے کہ اکثر لوگوںکے لئے تو اس کے بغیر دن گزارنا تقریباً ناممکن ہوتا ہے۔ چائے کے کچھ فوائد تو ضرور ہیں، لیکن صرف اگر اس کا استعمال مناسب حد کے اندر کیاجائے۔ جیسے جیسے آپ چائے کا استعمال بڑھاتے جاتے ہیں تو اس کے نقصانات بھی سامنے آنا شروع ہوجاتے ہیں لیکن افسوس کہ اس کے باوجود لوگ کثرت چائے نوشی کی عادت کو ترک نہیں کرتے۔
ٹائمز آف انڈیا کی ایک رپورٹ میں چائے کے کچھ ایسے ہی نقصانات کا تذکرہ کیا گیا ہے۔ ان میں سے ایک عام پائے جانے والے مسئلے کا ہم میں سے اکثر لوگوں کو سامنا کرنا پڑتا ہے۔ یہ مسئلہ نیند کی خرابی کی صورت میں ہم میں سے اکثر کے لئے پریشانی کا سبب بنتا ہے، جس کی بنیادی وجہ چائے میں پائی جانے والی کیفین ہے۔ اسی کی وجہ سے پیشاب کی حاجت بھی بکثرت محسوس ہونے لگتی ہے۔
چائے میں ایک اور کیمیکل تھیو فیلائن بھی پایا جاتا ہے جو قبض کا سبب بنتا ہے۔ اکثر لوگ چائے کو ہاضمے کیلئے بہتر سمجھتے ہیں لیکن اس کا ضرورت سے زائد استعمال جسم میں تھیوفیلائن کی مقدار بڑھا کر ہاضمے کی خرابی اور قبض کا سبب بنتا ہے۔
چائے میں موجود کیفین کی وجہ سے لوگ اپنے موڈ میں بہتری تو محسوس کرتے ہیں لیکن جب کیفین کا استعمال زیادہ مقدار میں کیاجائے تو یہی چیز آپ کے موڈ کو خراب کرکے ذہنی دباﺅ اور پریشانی کا سبب بن جاتی ہے۔
حاملہ خواتین کو تو چاہیے کہ چائے سے مکمل پرہیز کریں کیونکہ اس میں موجود کیفین بچے کی نشوونما کو متاثرکرتی ہے اور بعض سنگین کیسز میں اسقاط حمل کا باعث بھی بن سکتی ہے۔
چائے کا بکثرت استعمال مردوں میں پراسٹیٹ کی بیماری کو سنگین بناسکتا ہے اور اگر یہ بیماری حد سے بڑھ جائے تو پراسٹیٹ کینسر کی شکل بھی اختیار کرسکتی ہے۔
نظام دوران خون اور دل کی صحت کیلئے بھی کیفین کا زیادہ استعمال اچھا نہیں ہے اس لئے دل کی بیماری میں مبتلا افراد کو چائے سے ہر صورت پرہیز کرنا چاہیے، اور جنہیں یہ مسائل لاحق نہیں ہے انہیں بھی چائے کا استعمال محدود رکھنا چاہیے تاکہ دل کی بیماری سے محفوظ رہیں۔