اسلام آباد (نیوزڈیسک) گذشتہ روز پاکستان پیپلز پارٹی کے چئیرمین بلاول بھٹو زرداری نے تمام اپوزیشن جماعتوں کو افطار ڈنر پر مدعو کیا جس میں مسلم لیگ ن کی نائب صدرمریم نواز کی شرکت سب کی توجہ مرکز بنی رہی۔مریم نواز زرداری ہاؤس پہنچیں تو بلاول بھٹو نے خود دروازے پر ان کا استقبال کیا۔افطار ڈنر کے بعد اپوزیشن جماعتوں کی طرف سے
پریس کانفرنس بھی کی گئی۔ اپوزیشن جماعتوں نے حکومت مخالف تحریک کیلئے عید الفطر کے بعد مولانا فضل الرحمن کی صدارت میں آل پارٹیز کانفرنس بلانے کااعلان کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ ہمارا الائنس کسی کے خلاف نہیں ،عوام کے مسائل کے حل اور ملک کو درپیش چیلنجز سے نکالنے کیلئے اکٹھے ہوئے ہیں ، عید کے بعد پارلیمان کے اندر اور باہر احتجاج ہوگا ۔ اسی پر گفتگو کرتے ہوئے وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا ہے حزب اختلاف نے اگر حکومت ہٹانی ہے تو تحریک عدم اعتماد لائے،میڈیا رپورٹس کے مطابق علی محمد نے اپوزیشن کے اتحاد کو رمضان کے پاک مہینے میں ناپاک الائنسس قرار دے دیا۔ خیال رہے اتوار کو پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے تمام اپوزیشن جماعتوں کو افطار ڈنر کی دعوت دی گئی ،زرداری ہاؤس اسلام آباد میں ہونے والے افطار ڈنر میں جمعیت علماء اسلام (ف)، عوامی نیشنل پارٹی، مسلم لیگ (ن)، جماعت اسلامی اور پی ٹی ایم رہنما شریک ہوئے۔ مسلم لیگ (ن ) کے وفد کی قیادت شاہد خاقان عباسی کررہے تھے، دیگر رہنماؤں میں سابق وزیر اعظم محمد نوازشریف
کی صاحبزادی مریم نواز، پنجاب میں اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز، پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب اورسابق سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق شامل تھے۔ جماعت اسلامی کے وفد نے لیاقت بلوچ کی سربراہی شریک ہوا جبکہ اے این پی کے ایمل ولی خان، زاہد خان اور میاں افتخار حسین کے علاوہ آفتاب احمد خان شیر پاؤ، میر حاصل بزنجو، جہانزیب جمالدینی، محسن داوڈ اور علی وزیر افطار ڈنر میں شامل تھے ۔افطار ڈنر کے بعد اپوزیشن جماعتوں کا اجلاس کی میزبانی آصف علی زر داری اور بلاول بھٹو زر داری کررہے تھے ۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ ہ ہر سیاسی جماعت کا اپنا نظریہ اور منشور ہے، کوئی ایک سیاسی جماعت پاکستان کے مسائل کا حل نہیں نکال سکتی۔انہوں نے کہا کہ اجلاس میں سیاسی، معاشی، جمہوریت اور انسانی حقوق کی صورتحال پر بات کی گئی، ہم نے ایک دو چیزیں طے کی ہے جس میں سے ایک یہ کہ ایسی ملاقاتوں کا سلسلہ جاری رہے گا کیوں کہ ان ملاقاتوں سے بہترین پالیسیز بناسکتے ہیں اور ملک کے عوام کے مسائل کا حل نکال سکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ عید کے بعد پارلیمان کے اندر اور باہر احتجاج ہوگا اور عید کے بعد مولانا فضل
الرحمان کی صدارت میں آل پارٹیز کانفرنس ہوگی۔ انہوں نے کہاکہ اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے ملاقاتوں کا سلسلہ جاری رکھیں گے جتنی زیادہ ملاقاتیں ہونگی اتنا ہی اچھا ہوگا ۔انہوںنے کہاکہ ہم پاکستان کے بارے میں بات کرتے ہیں بہترین پالیسی بنا سکتے ہیں ،پاکستانی مسائل کا حل نکال سکتے ہیں اور ملاقاتوں کا سلسلہ جاری رہے گا ۔