روزہ داروں کے لیے زبردست خوشخبری: بارشوں کا نیا سسٹم پاکستان میں کب داخل ہو گا ؟محکمہ موسمیات کی پیشگوئی

لاہور (ویب ڈیسک) کراچی میں اس وقت شدید گرمی ہے لیکن شہری پریشان نہ ہوں، محکمہ موسمیات نے رمضان المبارک کے پہلے عشرے میں درجہ حرارت پینتیس سے چھتیس ڈگری سینٹی گریڈ تک رہنے کا امکان ظاہرکیا ہے، ان دس دنوں میں کوئی ہیٹ ویوز نہیں ہوں گی۔ صبح تو مطلع ابرآلود تھا لیکن اچانک سورج کی کرنوں نے زمین پر ایسی تپش بڑھائی کہ

شہریوں کی چیخیں نکل گئیں، سونے پہ سہاگا مختلف شاہراہوں پر گاڑیوں کی طویل قطاریں ، جنہوں شہریوں کا حال ہی برا کردیا لیکن شہری نہ گھبرائیں۔ موسم کا حال بتانے والے کہتے ہیں کہ رمضان المبارک کے پہلے عشرے میں بھی سورج قہر نہیں ڈھائے گا درجہ حرارت زیادہ سے زیادہ چونتیس سے چھتیس ڈگری سینٹی گریڈ تک جاسکتا ہے۔محکمہ موسمیات نے روزہ داروں کو یہ بھی خوشخبری سنائی کہ 10 مئی سے پاکستان میں بارشوں کا سسٹم داخل ہوگا، بادل کراچی میں تو نہیں برسیں گے مگر خوشگوارموسم کے اثرات یہاں بھی نظرآئیں گے۔دوسری جانب بدلتے موسم کے لحاظ سے آنے والے سخت گرم موسم کا مقابلہ کرنے کے لیے ہمیں ابتدا میں ہی مناسب احتیاطی تدابیر اختیار کرنی چاہیے،موسم گرماکے بُرے اثرات سے بچنے اور پیاس بجھانے کے لیے روائتی مشروبات مثلا لیموں کی سکنجبین، دودھ کی لسی، ستو ، لسی ، شربت صندل ، بزوری اور سردائی وغیرہ استعمال کرنا مفید ہے ۔ یہ نا صرف پیاس بجھاتے ہیں بلکہ جسم انسانی میں نمکیات کے توازن کو بھی قائم رکھتے ہیں، موسم گرما میں گرم اور مرغن غذاؤں کے استعمال کو جاری رکھنا بھی صحت کیلئے مفید

نہیں۔ان خیالات کا اظہاربدلتے موسم کی احتیاطی تدابیر کے موضوع پر منعقدہ مذاکرہ سے خطاب کرتے ہوئے پروفیسر حکیم محمد احمد سلیمی، پروفیسر حکیم سید عمران فیاض، حکیم محمد افضل میو ، حکیم احمد حسن نوری، حکیم حامد محمود، حکیم عطاالرحمن صدیقی،حکیم محمد اسماعیل، حکیم امجد وحید بھٹی،حکیم محمد ابو بکر،حکیم محمد اسحق، حکیم محمد احمد،حکیم فیصل طاہر صدیقی، ڈاکٹر سکندر حیات زاہد اورحکیم ڈاکٹر عمر فاروق گوندل نے گفتگو کرتے ہوئے کیا -انہوں نے کہا کہ موسم گرما کے مسائل سے بچنے کے لیے روائتی مشروبات کے ساتھ ساتھ تازہ اور قدرتی غذائوں کو استعمال کرنا چاہیے ۔ کھیرا ، خربوزہ اور تربوز وغیرہ کھانے میں احتیاط سے کام لیں اور ان پھلوں کے کھانے کے دوران پانی نہ پیا جائے -انہوں نے کہا کہ موسم گرما کے بد اثرات اور صحت کے تقاضے کے موضوع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ موسم کے بد اثرات میں لو لگنا ، پسینے کی کثرت ، ہیضہ ، اسہال ، بخار ،تھکاوٹ اور کمزوری وغیرہ شامل ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ کھانا جب بھی کھائیں گرم کرکے کھائیں اور گلے، سڑے اور بازاری کھانوں سے اجتناب کیا جائے ۔ اس کے علاوہ

کولا مشروبات کے استعمال سے پرہیز کرنا بھی صحت کے لیے ضروری ہے کیونکہ ان کے استعمال سے جسم میں پانی کی کمی ہو نے کے ساتھ ساتھ جسم سے نمکیات خارج ہو جاتے ہیں اور تیزابیت بھی بڑھ جاتی ہے جو کئی امراض کا پیش خیمہ ثابت ہوتی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں