لاہور (نیوز ڈیسک ) پاکستانی وزیر اعظم عمران خان کا تازہ بیان وزیر اعظم نریندر مودی اور حکمراں بی جے پی کے لئے وبال جان بن گیا ہے۔ وزیر اعظم عمران خان نے کہا تھا، ‘‘انہیں ایسا لگتا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی بی جے پی لوک سبھا انتخابات میں کامیابی حاصل کرتی ہے تو بھارت کے ساتھ امن مذاکرات کے لیے بہتر ماحول بن سکتا
ہے۔’’ اس بیان پر تو گویا پوری اپوزیشن بی جے پی پر ٹوٹ پڑی ہے۔کانگریس کے اعلیٰ ترجمان رندیپ سنگھ سرجے والا نے کہا، ‘‘پاکستان نے مودی کے ساتھ آفیشل اتحاد کیا ہے ۔ پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے ‘ مودی کو ووٹ دینے کا مطلب ہے پاکستان کو ووٹ دینا’۔ مودی جی، پہلے نواز شریف سے پیار اور اب عمران خان آپ کا چہیتا یار ! ڈھول کی پول کھل گئی۔’’دہلی کے وزیر اعلیٰ اور عام آدمی پارٹی کے سربراہ اروند کجریوال نے ٹویٹ کیا،‘‘پاکستان مودی جی کو کیوں کامیاب بنانا چاہتا ہے ؟ مودی جی ملک کو بتائیں کہ پاکستان سے ان کے کتنے گہرے رشتے ہیں ؟ تمام بھارتی شہری یہ جان لیں کہ اگر مودی جی کامیاب ہوئے تو پاکستان میں پٹاخیں پھوٹیں گے۔’’دراصل بی جے پی ایک عرصے سے یہ تاثر دینے کی کوشش کرتی رہی ہے کہ بی جے پی مخالف پارٹیاں پاکستان کی حامی پارٹیاں ہیں اور بی جے پی کی شکست پاکستان کی جیت کے مترادف ہے۔ لیکن وزیر اعظم عمران خان کے بیان سے معاملہ پلٹ گیا ہے اور اس نے بی جے پی کو مصیبت میں ڈال دیا ہے۔سینئر صحافی اجے شکلا کا اس حوالے سے کہنا تھا، ‘‘وزیر اعظم مودی جی کہتے ہیں کہ اگر
کانگریس جیت گئی تو پاکستان میں لڈو تقسیم کیے جائیں گے، اب عمران خان کے بیان سے لگتا ہے کہ اگر بی جے پی اقتدار میں آئی تو پاکستان میں لڈو بانٹے جائیں گے۔ کیا پلوامہ میں جیش کا حملہ اس جیت کی مدد کے لیے ہوا تھا ؟ کیا کوئی مجھے اس پر کچھ بتا سکتا ہے ؟’’