اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک )پاکستان اسلامک صدارتی نظام کے نفاذکی جانب تیزی سے گامز ن ہے۔عمران خان اگر2015 تک سرگرم نہ ہوتے تواسلامی صدارتی نظام کانقشہ تیارہوچکاہوتا۔عمران خان چاہ کربھی اس گندے سسٹم میں تبدیلیاں نہیں لاسکتے،عمران خان اب تویہ اعتراف کرتے بھی دکھائی دیتے ہیں کہ میں بے بس ہوچکاہوں سسٹم کام نہیں
کررہابیوروکریسی میری بات نہیں سن رہی۔جنرل حمیدگل نے بھی اس حوالے سے پیش گوئی کی تھی کہ لیڈروں نے نوجوانوں کوبہت امیدیں دلائی ہیں جب وہ امیدیں پوری نہیں ہوں گی تونوجوان مایوس ہوں گےتویہ سسٹم تباہ ہوجائے گا۔جنرل حمیدگل نے مزیدکہاکہ جوبھی نمک کی کان میں جاتاہے وہ نمک بن جاتاہے یعنی جواس سسٹم میں شامل ہوتاہے وہ بھی اس جیساہی ہوجاتاہے۔انہوں نےکہاکہ اب یہ نظام مردہ ہوگیااوراس نظام کی بدبودارلاش کودفن کرنے کاوقت آگیا۔جنرل حمیدگل نے عمران خان کوکہاتھاکہ تمہاری ایسی کرشماتی شخصیت ہے کہ تم قوم کوجس طرف موڑ لوگے قوم تمہاری انگلی پکڑ کراسی طرف چل پڑے گی ۔تم اسلامی صدارتی نظام کی طر ف جائو۔بیلٹ اوربیعت میں کوئی فرق نہیں پاکستان کے صدرکوڈائریکٹ عوام منتخب کریں۔