اسلام آباد(ویب ڈیسک ) میڈیا پر کچھ خبریں گردش کرتی رہیں کہ شریف برادران کی رہائی پر وزیراعظم عمران خان ناراض ہیں اوراس وجہ سے سول ملٹی تعلقات میں دراڑ پڑ گئی ہے۔اسی حوالے گفتگو کرتے ہوئے معروف صحافی کاشف عباسی کا کہنا ہے کہ کچھ اس طرح کی افواہیں مارکیٹ میں گردش کررہی ہیں کہ ایک ہی دن میں شہباز شریف کا نام ای سی ایل
سے نکالا گیا جب کہ نواز شریف کو بھی ضمانت پر رہائی ملی جس پر عمران خان ناراض ہوئے۔ پاکستان میں سول ملٹری تعلقات کی بات کرنا اس لیے آسان ہے کیونکہ اس کی ایک تاریخ ہے۔الیکشن سے قبل تحریک انصاف کو سپورٹ ملی اور اس سپورٹ کی وجہ سے وہ حکومت میں آئے۔کاشف عباسی کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان ایک مقبول لیڈر ضرور تھے تاہم وہ الیکشن نہیں جیت سکتے تھے اور یہ دیکھا جا سکتا تھا کہ ساؤتھ پنجاب سے جو لوگ پی ٹی آئی میں شامل ہوئے اس سے عمران خان کو بہت فائدہ ہوا۔ لیکن فوج کے ساتھ ان کا پری الیکشن تعلق بن گیا تھا اور عمران خان کے علاوہ اسٹیبلشمنٹ کے پاس کوئی آپشن موجود نہیں تھا۔نواز شریف کو تو نکالا گیا اس لیے ان کو واپس نہیں لایا جا سکتا تھا جب کہ پیپلز پارٹی کے ویسے ہی پلے کچھ نہیں ہے۔تو اگر آج یہ سسٹم گرتا ہے کہ تو دو ہی آپشن رہ جاتے ہیں یا تو ٹیک اوور ہونا یا پھر دوبارہ سے انتخابات ہونا،اور اگر دوبارہ الیکشن ہونا ہے تو پھرعمران خان تو نہیں جیتیں گے۔اس لیے اگر میاں صاحب نے ہی الیکشن واپس جیت کر آنا اہے تو میرے خیال سے پھر اسٹیبلشمنٹ کے پاس عمران خان کے علاوہ کوئی آپشن موجود نہیں ہے۔
خیال رہے سول ملٹری تعلقات بہت مضبوط ہیں۔عمران خان اور آرمی چیف میں بہترین ہم آہنگی بھی نظر آتی ہے جس کا اعتراف سب کرتے ہیں۔