نئی دہلی (ویب ڈیسک) سابق بھارتی فوجی تیج بہادر نے نریندر مودی کے خلاف الیکشن لڑنے کا اعلان کر دیا ہے۔تفصیلات کے مطابق پوری دنیا کے سامنے بھارتی فوجیوں کی بھوک ننگ کا پول کھولنے کےبعد نوکری سے نکالے جانے والے تیج بہادر نے الیکشن لڑنے کا اعلان کر دیا ہے۔ تیج بہادر آزاد حیثیت سے الیکشن لڑیں گے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق تیج
بہادر کا کہنا ہے کہ ان سے کئی سیاسی جماعتوں نے رابطے کیے ہیں تاہم وہ آزاد حیثیت سے الیکشن لڑیں گے۔تیج بہادر کا مزید کہنا ہے کہ وہ الیکشن لڑیں گے اور بھارتی فورسز میں ہونے والی کرپشن کا مسئلہ اٹھائیں گے۔تیج بہادر نے کہا کہ میرا مسئلہ الیکشن جیتنا یا ہارنا نہیں ہے بلکہ میرا مقصد یہ بتانا ہے کہ حکومت کس طرح فورسز خاص طور پر پارلیمنٹ فورسز میں ناکام رہی ہے. وزیراعظم مودی ہمارے جوانوں کے نام پر ووٹ مانگ رہے ہیں لیکن مودی سرکار نے ان کے لئے کچھ بھی نہیں کیا.یہاں تک کہ حکومت کی طرف سے پلوامہ حملے میں مارنے جانے والے ہمارے (سی آر پی ایف) جوانوں کو شہادت کا درجہ بھی نہیں دیا گیا۔واضح رہے بھارتی فوج کے اہلکار تیج بہادر نے فوجی اہلکاروں کو دئے جانے والے غیر معیاری کھانے کی ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کی تھی جس کے بعد وہ ویڈیو دیکھتے ہی دیکھتے وائرل ہو گئی ۔تیج بہادر نے اپنی اس ویڈیو میں کہا کہ بھارتی حکومت سب کو بے وقوف بنا رہی ہے۔ تیج بہادر کا کہنا تھا کہ ایک سر کی جگہ چار کے دعوے کرنے والے ایک بھی سر دکھا دیں۔ بی ایس ایف اور بھارتی فورسز کے سات سو جوان بیماری سے
مر چکے ہیں۔ اور نوکری سے معطل کیے جانے والے جوانوں پر جھوٹے کیسز بنائے گئے۔ تیج بہادر نے سرجیکل اسٹرائیکس کو بھی ڈرامہ قرار دیا اور کہا کہ میں خود وہاں موجود تھا۔ البتہ یہ قومی سلامتی کا معاملہ ہے اس لیے اس پر زیادہ تبصرہ نہیں کرنا چاہتا۔