حامد میر کو دلائی لاما اور مسعود اظہر کا موازنہ کرنا مہنگا پڑ گیا

اسلام آباد (نیوزڈیسک) : پاکستانی صحافی و تجزیہ کار حامد میر نے مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ یہ سمجھنا نہایت آسان ہے کہ چین نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں مولانا مسعود اظہر کے خلاف بھارت کی جانب سے پیش کی گئی قرارداد کو بلاک کیوں کیا؟ بھارت گذشتہ کئی دہائیوں سے چین کے دشمن کو پناہ دئے ہوئے ہے اور

اس کا نام دلائی لاما ہے۔ حامد میر کا یہ ٹویٹ کرنا ہی تھا کہ بھارتی میڈیا اور صحافیوں نے دلائی لاما اور مولانا مسعود اظہر کا موازنہ کرنے پر حامد میر کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔ ایک صارف نے کہا کہ پاکستانی صحافی حامد میر نے غیر متشدد اور امن ایوارڈ کے حامل دلائی لاما کا موازنہ مولانا مسعود اظہر جیسے دہشتگرد سے کیا ہے۔ اب ہمیں سمجھ آئی کہ پاکستان بھیک کیوں مانگتا ہے۔ جاؤ اور جا کر چین اور سعودی عرب سے پیسوں کی بھیک مانگو۔ ایک اور صارف نے حامد میر کے ٹویٹ میں جواب دیتے ہوئے کہا کہ نہایت احترام کے ساتھ ، کیا آپ واقعی خود کو ایک صحافی کہتے ہیں۔ اس سے فرق نہیں پڑتا کہ آپ مسعود اظہر یا دلائی لاما کے بارے میں کیا جانتے ہیں۔ لیکن کون صاحب عقل ان دو لوگوں کا موازنہ کرے گا ؟ اس کے باوجود میں آپ کے فالوورز کی تعداد دیکھ کر حیران رہ گیا ہوں۔ آپ کو تھوڑی معقولیت کا مظاہرہ کرنا چاہئیے۔ ایک اور صارف نے حامد میر پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ آپ ایک نوبل انعام یافتہ دلائی لاما کا موازنہ مولانا مسعود اظہر سے کر رہے ہیں۔ آپ نے چین کی جانب سے مولانا مسعود اظہر کو عالمی دہشتگرد قرار نہ دئے جانے کی جو وجہ بیان کی ہے

وہ مضحکہ خیز ہے۔ یاد رہے کہ بھارت نے مسعود اظہر کو دہشت گرد قرار دینے کے لیے سلامتی کونسل میں قرار دار پیش کی تھی۔ لیکن چین نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں مولانا مسعود اظہر کے خلاف بھارت کی جانب سے پیش کی گئی قرارداد کو ایک مرتبہ پھر ویٹو کر دیا جس سے بھارت کو سفارتی محاذ پر ایک اور شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں