اسلام آباد(ویب ڈیسک )پاکستان کے نامور تجزیہ کار کا کہنا ہے کہ اگر جنگ ہوئی تو پاکستان کے پاس صرف اور صرف چھ دن کا ایندھن کا ذخیرہ موجود ہے ۔لیکن اس کے باوجود ایندھن کی کوئی کمی نہیں ہو گی ۔پاک فوج ،عوام اور حکومت ایک پیج پر ہیں ۔ تفصیلات کے مطابق معروف تجزیہ کار اوریا مقبول جان کا کہنا تھا کہ جنگ ہونے کی صورت میں پاکستان کے
پاس 6 دن کا ایندھن موجود ہے لیکن پاکستان کو ایندھن کی کمی نہیں ہوگی۔تفصیلات کے مطابق کچھ روز پہلے نجی ٹی وی پر بات چیت کرتے ہوئے معروف صحافی اوریا مقبول جان کی جانب سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ مودی کی جانب سے سرجیکل اسٹرائیک کی جو خبریں اور پراپیگنڈا کیا جا رہا ہے وہ اپریل تک ہے۔تجزیہ کار کا کہنا تھا کہ مودی کی صلاحیت ہے اور مجھے ڈر ہے کہ اگر اسے حملہ کرنا پڑا پاکستان پر تو وہ کر جائے گا اور یہ حملہ محدود پیمانے پر ہوگا جس کے بعد چھوٹے پیمانے پر پاک بھارت جنگ چھڑ سکتی ہے۔انکا یہ بھی کہنا تھا کہ یہ حملہ مارچ تک کیا جا سکتا ہے۔تاہم انکی یہ پیشنگوئی مارچ سے قبل ہی پوری ہو چکی ہے۔بھارت کی جانب سے گزشتہ روز کی گئی در اندازی نے انکے قبل از وقت تجزیہ کو درست قرار دیا۔گزشتہ شب ہونے والے واقعے پر بات کرتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ پاکستان کی جانب سے بھارت کو بھرپور جواب دیا جائے گا،انہوں نے اپنی گفتگو میں یہ بھی کہا کہ اگر پاکستان اور بھارت میں جنگ شروع ہو جاتی ہے تو اس وقت پاکستان کے پاس جنگ لڑنے کے لیے 5 سے 6 دن کا ایندھن باقی ہے۔انکا کہنا تھا کہ اس حوالے سے پریشان ہونے کی
ضرورت نہیں ہے کیونکہ پاکستان کی آئل کی سپلائی جاری رہے گی اور بھارت اسکو نہیں روک سکتا۔اس سے قبل بھی ہمارے دوست ممالک کڑے وقت میں پاکستان کو تیل پہنچاتے رہے ہیں۔ دوسری جانب پاکستانی مندوب ملیحہ لودھی نے بھارتی اشتعال انگیزی سے متعلق کہا ہے کہ پاکستان امن کا داعی ہے مگر ہماری امن پسندی کو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے۔تفصیلات کے مطابق بھارت کی بزدل افواج کی جانب سے پاکستان حدود کی خلاف ورزی اور اشتعال انگیزی پر اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی نے کہا ہے کہ پاکستانی حدود کی خلاف ورزی پر پاکستان جوابی کارروائی کا حق محفوظ رکھتا ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے برطانوی نشریاتی ادارے (بی بی سی) کو انٹرویو دیتے ہوئے بھارتی اشتعال انگیزی کے جواب میں پاکستان کی حکمت عملی سے آگاہ کیا، انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ میں امن مشن کی سفارتی کوششیں اور عالمی میڈیا سے رابطے جاری ہیں۔اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب کا کہنا تھا کہ دنیا کو سمجھا چاہیے کہ کون امن کے ساتھ ہے اور امن و امان کی صورتحال کو بگاڑ رہا ہے، دنیا کو دیکھنا چاہیے کہ کون خطے کو
خطرات کی جانب دھکیلنا چاہتا ہے۔