اسلام آباد (ویب ڈیسک) سینئر صحافی و تجزیہ کار حامد میر نے کہا ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ میرے لئے کوئی غیر متوقع نہیں، مسلم لیگ (ن) اس فیصلے کو قبول کرے اور میرے خیال سے وہ اپنا موقف برقرار رکھتے ہوئے اس فیصلے کیخلاف سپریم کورٹ جائیں گے۔تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ سے وزیراعظم نواز شریف کی
طبی بنیادوں پر ضمانت کی درخواست مسترد ہونے کے بعد نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے حامد میر نے کہا کہ میرے لئے تو یہ کوئی غیر متوقع فیصلہ نہیں ہے کیونکہ جو بنچ اس پٹیشن کو سن رہا تھا اس کے ماضی کے فیصلوں کو دیکھیں تو یہی لگ رہا تھا کہ نواز شریف کی طبی بنیاد پر سزا معطلی اور ضمانت کی درخواست مسترد کر دی جائے گی۔یہ اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ ہے اور اب سے کچھ عرصہ پہلے مسلم لیگ (ن) کی طرف سے اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلوں کی تعریف بھی کی جا چکی ہے جبکہ کچھ مہینوں سے (ن) لیگ کی قیادت کا موقف بھی بدل چکا ہے اور اب وہ عدلیہ پر تنقید سے گریز کرتے ہیں اور عدالتی فیصلوں کو تسلیم کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ظاہر ہے مسلم لیگ (ن) کو آج کا فیصلہ بھی تسلیم کرنا چاہئے کیونکہ اس سے پہلے جو فیصلے آئے ان کی تعریف بھی کی گئی تھی۔ میرے انہوں نے کہا کہ ظاہر ہے مسلم لیگ (ن) کو آج کا فیصلہ بھی تسلیم کرنا چاہئے کیونکہ اس سے پہلے جو فیصلے آئے ان کی تعریف بھی کی گئی تھی۔ میرے خیال سے مسلم لیگ (ن) اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرے گی خیال سے مسلم لیگ (ن)
اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرے گی اور موقف برقرار رکھتے ہوئے ان کی سزا معطلی اور ضمانت کی درخواست سپریم کورٹ میں دائر کرے گی ۔