ملک میں یوٹیلیٹی اسٹورز بند کرنے کا فیصلہ ۔۔۔ مگر اچانک تبدیلی سرکار نے یہ بڑا فیصلہ کیوں کیا ؟ جانیے

اسلام آباد( ویب ڈیسک) یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کامالی بحران سنگین ہوگیاہے۔ ذ رائع کے مطا بق ملک بھر میں 175یوٹیلیٹی اسٹورز بندکرنےکا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ اسلام آباد ریجن کے 3، چکوال ریجن کے 6،راولپنڈی اور اٹک ریجن کے5,5سٹورز بند کرنےکی تجویز ہے۔ لاہور ،گجرات,جہلم ریجن کے 4، 4 جب کہسکھر، شکار پور، دادو، ریجنز کےمتعدد سٹورز

بند کرنے کی تجویز ہے۔لاڑکانہ، گھوٹکی ،ڈی جی خان، لیہ سمیت دیگر ریجنز کے بھی متعدد سٹورز بند کرنے پرغور کیاجارہاہے۔ پہلے مرحلے میں 175 اور دوسرے مرحلے میں بھی مزید 175سٹورز بند کرنے کی تجویز ہے۔ ماہانہ 1 لاکھ روپے سے کم سیل والے سٹورز کو بھی بندکردیا جا ئےگا، اسٹورز بند کرنے کی سمری ایکنک میں پیش کی جائےگی۔ وفاقی حکومت نے عوام کو اشیائے ضروریہ سستے نرخوں پر فراہم کرنے کے لیے ملک بھر میں قائم یوٹیلیٹی اسٹورز کی 14 سو شاخیں بند کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔وزیر اعظم کے مشیر برائے تجارت و صنعت عبدالرزاق دائود نے چند روز پارلیمنٹ کے ایوان بالا کو بتایا کہ گزشتہ تین سال میں یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کو 13 ارب روپے سے زائد کا نقصان ہوا ہے اس لیے حکومت نے ملک میں قائم یوٹیلٹی سٹورز کی 14 سو شاخیں بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے سینٹ کو بتایا کہ حکومت نے یوٹیلیٹی اسٹورز کو مکمل بند کرنے کا فیصلہ نہیں کیا بلکہ یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کو محدود کیا جائے گا۔ وزیراعظم کے مشیر کا کہنا تھا کہ یوٹیلیٹی اسٹورز کی ان 14 سو شاخوں میں کام نہ ہونے کے برابر ہے اس لیے انہیں بند

کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ گزشتہ روز حکومت نے یوٹیلیٹی اسٹورز کے لیے اشیاء کی خریداری پربھی پابندی عائد کر دی تھی۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم کے مشیر برائے تجارت و صنعت عبدالرزاق داؤد کی ہدایت پریوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن میں ہرطرح کی خریداری بند کرنے کا نوٹیفکیشن بھی جاری کیا گیا تھا۔ خریداری کی بندش سے یوٹیلیٹی اسٹورز پر اشیاء کی دستیابی ختم ہو جائے گی۔ پابندی سے متعلق حکومتی اعلان کے بعد سوالات اٹھے تھے کہ حکومت کےاس فیصلہ سے یوٹیلیٹی اسٹورزکارپوریشن کے 14 ہزار ملازمین کا مستقبل بھی داؤ پر لگ جائے گا۔ یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن ذرائع کے مطابق حکومت نے کارپوریشن کے 27 ارب 61 کروڑ روپے ادا کرنے ہیں جبکہ یوٹیلٹی سٹورز کارپویشن نے مختلف کمپنیوں کے تقریبا ساڈھے 6 ارب ادا کرنا ہے اسی طرح TCP کے ساتھ بھی اربوں روپے کا لین دین ہے۔ جس کی وجہ سے سٹورز مالی بحران کا شکار ہیں،اس وقت ملک بھر میں 5700 یوٹیلٹی سٹورز قائم ہیں جن میں 14000 سے زائد ملامین ہیں۔ یاد رہے شدید مالی بحران اور حکومت کی جانب سے سٹورز کو بند کرنے اور اپنے جائز حقوق کے حصول کے

لئے ملازمین نے 22 اکتوبر کو ڈی چوک اسلام آباد پر 4 دن دھرنا دیا،حکومت نے ملازمین کے تمام مطالبات تسلیم کئے اور دھرنا ختم ہو گیا،اب ایک ماہ ہونے کو ہے مگر حکومت کی جانب سے کسی قسم کا عملی اقدامات نہیں اٹھائے گئے۔ سٹورز پر سامان کی ترسیل نہ ہونے کے برابر ہے سٹورز پر نمک،دالیں، آٹا، چینی، صابن سمیت کسی قسم کا کوئی سامان نہیں ریکس خالی اور سٹوروں پر ہو کا عالم ہے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں