سوشل میڈیا پر آپ نے اس لڑکی کی ویڈیو تو ضرور دیکھی ہوگی جس میں نوجوان لڑکی مبینہ جنسی زیادتی کیخلاف انصاف کی اپیل کرتی ہے لیکن اب انتہائی بڑا دعویٰ سامنے آ گیا

لاہور (ویب ڈیسک )سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو تیزی کے ساتھ وائرل ہو رہی ہے اور ممکنہ طور پر آپ نے بھی دیکھی ہو گی جس میں ایک نوجوان لڑکی مبینہ جنسی زیادتی کا نشانہ بنائے جانے اور سنگین دھمکیاں ملنے پر انصاف کی اپیل کر رہی ہے تاہم اب اس ویڈیو کے حوالے سے انتہائی بڑا دعویٰ سامنے آ گیا ہے جس نے ہرکسی کو چونکا کر رکھ دیا ہے ۔

مقامی ویب سائٹ ”پڑھ لو “ کہ رپورٹ کے مطابق فیس بک پر ایڈوکیٹ فاطمہ بٹ نے پیغام جاری کرتے ہوئے کہاہے کہ ” میں اسلام آباد بار کے وکلاءکو معلومات فراہم کرنا چاہتی ہوں کہ میں مس سدرا ریاض کا کیس نہیں لڑ رہی ہوں کیونکہ یہ لڑکی مبینہ طور پر ایک گروہ کی رکن ہے جو کہ معصوم نوجوانوں کو اپنے جال میں پھنسا کر ان سے پیسے بٹورتے ہیں اور اگر لڑکا پیسے دینے سے انکار کر دے تو یہ اس کے خلاف جھوٹا مقدمہ درج کرواتے ہیں ۔یہ لڑکی اکیلی نہیں ہے بلکہ ان کے ساتھ پورا گینگ ہے جو اسے مدد فراہم کرتا ہے ، اس کیس میں میری دلچسپی کا واحد مقصد یہ تھا کہ میں انسانی حقوق کی کارکن ہوں اور اس کے ناطے میں نے اپنا فرض سمجھا کہ اس بارے میں معلومات حاصل کرنی چاہئیں ، جس کے بعد میرے سامنے حقیقت آئی کہ اس لڑکی نے انٹرنیشنل اسلام یونیورسٹی کے نام کا غلط استعمال کیا ہے نہ تو یہ لڑکی اس جامعہ کی طالبہ ہے اور نہ ہی اس یونیورسٹی میں کوئی پروفیسر جاوید ہاشمی ہے اور یہ پراپیگنڈہ صرف یونیورسٹی کو بدنام کرنے کیلئے کیا گیا ہے ۔یاد رہے کہ سوشل میڈیا پر کچھ دنوں سے ایک ویڈیو چل رہی ہے جس میں ایک نوجوان لڑکی نقاب پہنے

ہوئے دعویٰ کرتی ہے کہ اسے وکیل کی جانب سے زندگی کے خطرات لاحق ہیں اوراس کے ساتھ جنسی زیادتی بھی کی گئی جبکہ اس وکیل کے انکل انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی میں پروفیسر ہیں جو کہ مجھے کیس واپس لینے کیلئے دباؤ ڈال رہے ہیں ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں