ایک ہندونوجوان نے ڈاکٹرذاکرنائیک سے سوال کیاکہ اسلام کے مطابق قیامت کے دن تمام مسلمان قبروں سےزندہ اٹھ کھڑے ہوںگےاوراللہ تعالیٰ کی طرف سے انہیںکہاجائے گالیکن اپنی قبروں سے اٹھو لیکن ہم ہندوئوں کی توکوئی قبرنہیں ہوتی ہمیں توجلایاجاتاہے ہم کیسے زندہ ہوں گےتواس سوال کاجواب دیتے ہوئے ڈاکٹرذاکرنائیک نے کہاکہ ہندواپنے چھوٹے
بچوں کونہیں جلاتے ان کودفن کرتے ہیں اسی طرح مسلمانوں میں بھی کچھ لوگ ایسے ہوتے ہیں جوڈوب کرمرجاتے ہیں یاکسی حادثے میں جل کرمرجاتے ہیں ۔اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم میں فرمایاکہ ہم نے تم کوپیداکیاتم کوموت دیں گے اورپھردوبارہ زندہ کریں گے اس کے لیے قبرمیں ہوناضروری نہیں جس کوبھی ایک دفعہ موت آئی ہے جوزمین پرآیاہے اللہ تعالیٰ اس کودوبارہ زندہ کریں گے چاہے وہ قبرمیں ہے اسے جلادیاگیایاڈوب کرمرگیااللہ تعالیٰ اس انسان میں دوبارہ سے جا ن ڈالیں گے۔اوراللہ تعالیٰ کوجان ڈالنابہت آسان ہےکافرکہتے ہیں جب ہم دفنائےجاتے ہیں اورقیامت کے دن جب اٹھائے جائیں گے تواللہ تعالیٰ ہڈیوں کودوبارہ کیسے جوڑے گاتواس کوجواب اللہ تعالی ٰ نے قرآن کریم میں دیاہے کہ وہ ذات بہت پاک ہے جس نے تمہیں پیداکیااوراے نبی ؐ یہ کافرکہتے ہیں کہ جب ہم مرجائیں گے اورمٹی ہوجائیں گے توہم کیوں کردوبارہ زندہ ہوں گے توانہیں کہہ دیجیے کہ جورب تمہیں پہلی دفعہ پیداکرسکتاہے وہ تمہیں دوبارہ اٹھانے پربھی قادرہےاللہ کودوبارہ جان ڈالنے میں چاہے وہ مسلمان مرا،چاہے وہ ہندومراچاہے وہ عیسائی مرا،اللہ تعالیٰ کودوبارہ اس میں جان ڈالنابہت آسان ہے وہ توکن فیکون
ہے۔ہمیں نئی زندگی دی جائےگی اورپھرسے حساب کتاب کیاجائیگا۔۔مزیدتفصیلات کے لیے ویڈیوملاحظہ کریں۔