اسلام آباد(ویب ڈیسک) حکومت منی بجٹ آج پیش کریگی، بڑی گاڑیاں اور درآمد ی اشیا مہنگی جبکہ برآمدات بڑھانے کیلئے مراعات کے اعلانات متوقع ہیں۔تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کی جانب سے آج قومی اسمبلی میں پیش کیے جانے والے ضمنی بجٹ میں صنعتوں کیلئے ہیوی مشینری و پرز ہ جات کی درآمد پر عائد کسٹم ڈیوٹی، سیلز
ٹیکس و انکم ٹیکس پر کمی کا اعلان متوقع ہے، نئی صنعت لگانے والوں کو بھی مراعات کا پیکیج دیا جاسکتا ہے۔ ریفائنری، رئیل اسٹیٹ سے متعلقہ، انفراسٹرکچر سمیت ہیوی مشینری کی درآمد اور فارماسیوٹیکل پر مشینری کو اپ گریڈ کرنے کیلئے جدید مشینری کی درآمد و تنصیب پر عائد ٹیکس میں چند سال تک کمی کا اعلان کیا جاسکتا ہے۔دوسری طرف موبائل فون کارڈ پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی عائد کئے جانے کا امکان ہے جبکہ تنخواہ دار طبقے پر انکم ٹیکس کا بوجھ بڑھایا جائے گا، درآمدی خام مال پر ٹیکس میں کمی ہو سکتی ہے، سٹاک مارکیٹ کے سرمایہ کاروں کو ٹیکس میں ریلیف ملنے کا امکان ہے، قیمتی موبائل فون اور 1800 سی سی سے بڑی درآمدی گاڑیوں پر ٹیکس میں اضافہ متوقع ہے۔ سٹاک مارکیٹ شیئرز کی خرید و فروخت پر عائد ایڈوانس انکم ٹیکس کے خاتمے اور کیپٹل گینز ٹیکس میں کمی کا اعلان کیا جائے گا۔ برآمدکنندگان کیلئے ریفنڈز اور آسان کاروبار سے متعلق اصلاحات بھی منی بجٹ کا حصہ ہے۔ نان فائلرزکو چھوٹی گاڑیوں کی خریداری کی اجازت ملنے کا امکان ہے۔ٹیکس دینے والوں کیلئے بینک ٹرانزیکشن پر ودہولڈنگ ٹیکس ختم کیا جاسکتا ہے،
چھوٹے گھروں کی تعمیر کیلئے بینکوں کو قرضوں کی فراہمی پر ٹیکس چھوٹ دیئے جانے کا امکان ہے، منی لانڈرنگ کے قوانین کو مزید سخت کیا جاسکتا ہے۔ منی بجٹ میں پانچ سو روپے تک کے موبائل فون بیلنس پر ٹیکس عائد کیا جا سکتا ہے۔ پانچ سالہ سٹریٹجک ٹریڈ پالیسی فریم ورک پر عمل درآمد کے اقدامات کا بھی اعلان ہوگا۔ 200 سے زیادہ خام اشیا پر ریگولیٹری ڈیوٹی میں کمی کی تجویز ہے جبکہ تنخواہ دار طبقے کو سالانہ 12 لاکھ آمدن پر ٹیکس چھوٹ کم کی جا سکتی ہے۔اسد عمر ترسیلات زر میں اضافے اور برآمدات سے متعلق آگاہ کریں گے۔ تجارتی خسارے اور درآمدات میں کمی کے حوالے سے ایوان کو بتایا جائے گا۔ دوست ممالک سے ملنے والی امداد سے متعلق ایوان کو آگاہ کیا جائے گا۔ اراضی کے لین دین میں ای رجسٹری،آن لائن فرد کی سہولیات منی بجٹ میں متعارف کرانے کی تجویز بھی ہے ۔ ٹیکسوں کی آن لائن ادائیگیوں کیلئے اقدامات کی تجویز بھی منی بجٹ میں شامل ہے ۔ ذرائع کے مطابق فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی 30 جون 2019 تک عائد کیے جانے پر غور کیا جائیگا، پالتو جانوروں کی امپورٹڈ خوراک پر ٹیکس بڑھنے کا امکان ہے، منی بجٹ میں سگریٹ پر
ایکسائز ڈیوٹی مزید بڑھانے پر غور ہے، امپورٹڈ کپڑے، جوتے، جیکٹس، بریف کیس، پرس، بیلٹس اور کوٹ بھی مہنگے ہوں گے۔