لاہور (ویب ڈیسک )ساہیوال میں سی ٹی ڈی کے اہلکاروں نے ایک سفید رنگ کی گاڑی پر اندھا دھند فائرنگ کر کے ایک ہنستا بستا خاندان اجاڑ کر رکھ دیاہے تاہم ڈرائیور ذیشان کو سی ٹی ڈی کی جانب سے دہشتگرد قرار دیا جارہاہے لیکن ان کے اہل خانہ کی جانب سے اس دعویٰ کومسترد کر دیا گیا ہے اور والدہ حمیدہ بی بی بھی اپنے بیٹے کیلئے میدان میں آ گئی ہیں
۔تفصیلات کے مطابق حمیدہ بی بی نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ وہ تحریک انصاف کی رہنما اندلیب عباس کو بہت اچھے سے جانتی ہیں کیونکہ وہ ان کی دیورانی کے گھر کام کرتی رہی ہیں اور ان کے بچوں کو بھی جانتی ہیں ۔ ذیشان کی والدہ کا کہناتھا کہ ان کا بیٹا دہشتگرد نہیں ہے وہ نیو سکول ماڈل ٹاؤن سے پڑھا ہے ۔ان کا کہناتھا کہ ذیشان کمپیوٹرز کا کاروبار کرتا تھا ، یہاں مسجد کے قریب ہی اس کی دکان ہوتی تھی جہاں آگ لگ گئی ، جس کے بعد ذیشان نے کمپیوٹرز گھر میں ہی رکھے اور کام کرتا تھا۔ حمیدہ بی بی کا کہناتھا کہ دکاندار آتے تھے اور ذیشان سے گھر سے ہی کمپیوٹر خرید کر لے جاتے تھے ، میرا بیٹا حفیظ سینٹر اور عابد مارکیٹ میں بھی کمپیوٹر سپلائی کرتا تھا ۔