عثمان بزدار کی عہدے سے برطرفی اور پھر گرفتاری۔۔۔ساہیوال وا قعہ کے بعد اب تک کی بڑی خبر آگئی

لاہور(نیوزڈیسک) مسلم لیگ ن نے وزیر اعلیٰ عثمان بزدار کی گرفتاری کا مطالبہ کردیا۔ لیگی رہنما رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ عمران خان وزیراعلیٰ پنجاب کوعہدےسےبرطرف کرکےگرفتارکریں۔تفصیلات کے مطابق آج ساہیوال کے قریب وقوع پذیر ہونے والے واقعہ نے ملک بھر کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔دہشتگرد قرار دے کر مار دئیے جانے والے واقعات نے

ایک بار پھر پنجاب پولیس کی کارکردگی پر سوالیہ نشان کھڑے کر دئیے ہیں۔ایک جانب ورثا سراپا احتجاج ہیں تو دوسری جانب حکومت بھی اس واقعہ کی تحقیق کے لیے از حد سنجیدہ ہو چکی ہے۔ ہوسکتاہےکہ گاڑی میں واقعی دہشتگردموجود تھے۔انکا یہ بھی کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ پنجاب نےواقعےپرآئی جی پنجاب سےرپورٹ طلب کرلی ہے۔واقعےکاباریک بینی سےجائزہ لےرہےہیں جلد ہی اصل حقائق قوم کے سامنے آجائیں گے۔دوسری جانب وزیراعلیٰ عثمان بزدار کی ہدایت پرآئی جی پنجاب پولیس امجد سلیمی نے تحقیقات کیلئے جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم تشکیل دے دی ہے۔آئی جی پنجاب پولیس نے جے آئی ٹی کوہدایت کی ہے کہ واقعے کی تمام پہلوؤں سے شفاف تحقیقات عمل میں لائی جائیں۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی جی پنجاب پولیس نے جے آئی ٹی کو تین روز میں تحقیقات مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے۔بتایا گیا ہے کہ ڈی آئی جی ذولفقار حمید جے آئی ٹی کے سربراہ ہوں گے۔ جبکہ جے آئی ٹی میں آ ئی ایس آئی، ایم آئی، اور آئی بی کے ارکان بھی شامل ہوں گے۔اس حوالے سے مسلم لیگ ن نے وزیر اعلیٰ عثمان بزدار کو واقعہ کا ذمہ دار قرار دے دیا۔رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ عمران خان

وزیراعلیٰ پنجاب کوعہدےسےبرطرف کرکےگرفتارکریں۔عمران خان اس واقعےکاذمہ دار وزیراعلیٰ پنجاب کو کیوں نہیں ٹھہرارہے۔انکا کہنا تھا کہ جاں بحق افراد کی جانب سے کوئی مزاحمت نہیں کی گئی جبکہ ماڈل ٹاؤن میں پولیس اور مظاہرین کے درمیان تصادم ہوا تھا۔عمران خان کاماضی میں موقف رہاہےکہ ایسےواقعات کےذمہ دارحکمران ہوتےہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں