لاہور(ویب ڈیسک) لاہور میں جوس کارنر کی آڑ میں شرمناک دھندا شروع ہو گیا۔اسی حوالے سے ایک ویڈیو سامنے آئی ہے کہ جس میں بتایا جا رہا ہے کہ نوجوان لڑکے لڑکیوں کو کس طرح بے حیائی کی طرف لے جایا جا رہا ہے اور اس کام کے لیے جگہ بھی مہیا کی جا رہی ہے۔ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک نوجوان جو کسی جوس کارنر میں موجود ہے وہ ویٹر
سے پوچھتا ہے کہ کتنے پیسے ہو گئے۔جس کے بعد وہ سوال کرتا ہے کہ کیا یہاں کوئی کمرہ بھی ملے گا؟۔جس کے بعد ویٹر جواب دیتا ہے کہ جی ہاں اوپر کمرہ بھی موجود ہے۔جس پر نوجوان کہتا ہے کہ پہلے بتانا تھا تو ویٹر بھی فوراََ جواب دیتا ہے کہ اب بتا دیا ہے نہ سر۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ اس گھناؤنے کام کے لیے نوجوانوں کو 4 سو روپے میں کیبن اور 1500 میں جوس کارنر کے اوپر کمرے دستیاب ہوتے ہیں۔یہاں پر یہ بھی سوالات اٹھنے لگ گئے ہیں کہ آخرکالجر اور سکولز میں قریب اتنی زیادہ تعداد میں جوس کارنر کیوں کھولے جا رہے ہیں؟۔جب کہ یہ سوال بھی اٹھتا ہے کہ گھر سے تعلیم کی غرض سے نکلنے والے نوجوان آخر کس کام کی طرف جا رہے ہیں۔یہ تمام صورتحال والدین اور اساتذہ کے لیے لمحہ فکریہ ہے کہ وہ اپنے بچوں پر نظر رکھیں کہ وہ کب اور کہاں ہوتے ہیں۔والدین کو اپنے بچوں کی سرگرمیوں پر نظر رکھنے کی بھی ضرورت ہے۔