اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) ہر وقت کورٹس میں رہنے والے اور عدالتی فیصلوں کی بروقت رپورٹنگ کرنے والے نامور صحافی و رپورٹر صدیقی جان نے بتایا ہے کہ ڈاکٹر شاہد مسعود کے مطابق انہیں ایف آئی اے کے لوگ ملتے تھے اور کہتے تھے کہ آپ اسحاق ڈار سمیت اِن اِن لوگوں پر ہلکا ہاتھ رکھیں،پیشی کے موقع پر مجھے جس طرح کے کرمنل لوگوں کے ساتھ
لایا جاتا ہے تو وہ راتسے میں ہی منصوبہ بندی کر رہے ہوتے ہیں کہ ہم یہ یہ کریں گے جس میں خوفزدہ ہو جاتا ہوں۔تفصیلات کے مطابق اپنے ویڈیو بیان میں صدیق جان کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر شاہد مسعود کے مطابق انہیں ایف آئی اے کے لوگ ملتے تھے اور کہتے تھے کہ آپ اسحاق ڈار سمیت اِن اِن لوگوں پر ہلکا ہاتھ رکھیں، پیشی کے موقع پر مجھے جس طرح کے کرمنل لوگوں کے ساتھ لایا جاتا ہے تو وہ راتسے میں ہی منصوبہ بندی کر رہے ہوتے ہیں کہ ہم یہ یہ کریں گے جس میں خوفزدہ ہو جاتا ہوں،اس کے علاوہ جج کی غیر حاضری پر بھی ڈاکٹر شاہد مسعود کو پیشی کے لیے لایا گیا اور پوری کچہری میں پھرایا گیا اس سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ ڈاکٹر شاہد مسعود کے خلاف کوئی احکامات دے رہا ہے کہ آپ نے یہ یہ کرنا ہے۔خیال رہے اس سے قبل نجی ٹی وی چینل پر اپنے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی رؤف کلاسرا کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر شاہد مسعود کی قابلیت پر کوئی شک نہیں کر سکتا، جب سے ڈاکٹر صاحب کو گرفتار کیا گیا ہے تب سے ان سے کوئی ملنے نہیں گیا، جو کرپشن کرتے رہے انکی ضمانتیں بھی ہو چکی ہیں لیکن ڈاکٹر صاحب ابھی تک زیر عتاب
ہیں میری اطلاعات کے مطابق حامد میر نے وزیر اعظم عمران خان سے بات کی جو ڈاکٹر شاہد مسعود کے ساتھ ہو رہا ہے وہ غلط ہے، حامد میر کے رابطے کے بعد وزیر اعظم عمران خان نے فوراً یف آئی اے کے ڈائریکٹر جنرل سے بھی بات کی لیکن افسوس کچھ نہ ہوسکا ، پی ٹی وی فواد چوہدری کے نیچے آتا ہے اور پی ٹی وی کے وکلاء ہی ڈاکٹر شاہد مسعود کی ضمانت کے خلاف ہیں۔رؤف کلاسرا کا کہنا تھا کہ میرا شک ہے ڈاکٹر صاحب کسی بہت بڑی شخصیت کی گستاخی کر بیٹھے ہیں ، عمران خان کو بھی ان سے کوئی ایشو نہیں اور نہ ہی وزراء کو ہے لیکن پھر بھی لگتا ہے کہ وہ کسی بہت بڑی شخصیت کے خلاف چلے گئے ہین جو انہیں اب بھگتنا پڑ رہا ہے۔