مارچ میں امریکی ڈالر 80 روپے کا ہو جائے گا

کراچی (نیوزڈیسک) : پاکستان تحریک انصاف کی حکومت آنے کے بعد پہلے تو ڈالر کی قدر میں کمی دیکھنے میں آئی جس کے بعد ڈالرکی قدر میں مسلسل اضافہ ہوا جس نے ملک بھر میں مہنگائی کی شرح میں بھی اضافہ کر دیا۔ ڈالر کی قدر میں مسلسل اضافے کی وجہ سے عوام بھی تشویش کا شکار ہے لیکن مہنگائی بڑھنے سے حکومت کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا جا

رہا ہے۔ حکمران جماعت کے رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر عامر لیاقت کے مطابق مارچ میں امریکی ڈالر 80 روپے کا ہو جائے گا۔ انہوں نے ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے کہا کہ جن لوگوں نے ڈالرز خرید کر رکھے ہیں خدا کا واسطہ ہے کہ مارکیٹ میں فروخت کر دیں کیونکہ اگر مارچ میں ڈالر 80 روپے کا ہو گیا تو کوئی مجھ سے شکایت نہ کرے۔ قومی اسمبلی میں آصف علی زرداری کے گھٹنے پکڑ کر بیٹھنے سے متعلق ایک سوال کے جواب میں عامر لیاقت حسین نے کہا کہ مجھے معلوم ہے کہ آصف علی زرداری کے گھٹنے اب بے کار ہو جاچکے ہیں وہ اب نہیں چل سکتے اسی لیے میں جا کر ان کے گھٹنوں میں بیٹھ گیا تھا۔ ایم کیو ایم سے متعلق بات کرتے ہوئے عامر لیاقت حسین نے کہا کہ میں نے آج تک ٹارگٹ کلنگ نہیں کی، میں نے بھتی خوری نہیں کی ، میں نے احکامات دے کر آج تک کسی کو قتل نہیں کروایا۔ انہوں نے کہا کہ قائد کی غداری پر مجھے نقصان پہنچانے کے لیے بہت سے حملے کیے گئے۔ فاروق ستار سے متعلق بات کرتے ہوئے عامر لیاقت حسین نے کہا کہ مجھے پتہ نہیں ہے کہ فاروق ستار کو اب تک کیوں لگتا ہے کہ سب کچھ ان کا ہی ہے۔یاد

رہے کہ ڈاکٹر عامر لیاقت حسین پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی ہیں جنہوں نے عام انتخابات میں کراچی کے حلقہ این اے 245 سے ایم کیو ایم کے اُمیدوار فاروق ستار کو شکست دے کر کامیابی حاصل کی تھی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں