اسلام آباد (نیوزڈیسک) بجلی صارفین کے لیے بڑی خوشخبری سامنے آئی ہے۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ نیپرا نے بجلی کی قیمتوں میں کمی کی منظوری دے دی ہے۔بجلی کی قیمت میں 31 پیسے فی یونٹ کمی کی گئی ہے۔بجلی کی قیمتوں میں کمی سے صارفین کو 2 ارب روپے کا ریلیف ملے گا۔بجلی کے نرخوں میں کمی نومبر کے ماہانہ فیول ایڈجسمنٹ کی مد کی
گئی۔ سی پی پی اے نے 5 ارب کے سابقہ بقایاجات بھی مانگے تھے۔سی پی پی اے کے مطابق نومبر میں بجلی کی کی ریفرنس پیداواری لاگت 4 روپے 71 پیسے فی یونٹ رہی جب کہ صارفین کو 5 روپے فی یونٹ بجلی فراہم کی گئی۔سی پی پی سے حکام کے مطابق 2 ارب کی انوائسز کی تصدیق ہونا باقی ہے۔حکام کا مزید کہنا ہے کہ سرکل ڈیٹ جہاں کھڑا ہے وہ سب کو پتہ ہے۔ خیال رہے گذشتہ روز سنٹرل پاور پرچیزنگ کمپنی نےبجلی کی قیمت میں کمی کی سفارش کی تھی۔ ذرائع کے مطابق سنٹرل پاور پرچیزنگ کمپنی نے بجلی کی قیمت میں کمی کیلئے نیپرا کو باقاعدہ سمری ارسال کی۔ سنٹرل پاور پرچیزنگ کمپنی کی جانب سے ارسال کردہ سمری کے مطابق نیپرا سے درخواست کی گئی تھی کہ بجلی کی فی یونٹ قیمت میں 33 پیسے کمی کی جائے۔ نیپرا سمری کو منظور یا مسترد کرنے کا فیصلہ آئندہ ایک سے دو روز میں کرے گا۔وسری جانب ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان مذاکرات میں ڈیڈ لاک ختم ہوگیا ہے پاکستان نے آئی ایم ایف کے بجلی مہنگی کرنا کا مطالبہ مان لیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت نے بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کرنے کی آئی ایم ایف کی شرط
مان لی ہے جبکہ حکومت نے ایف بی آر کا ٹیکس ٹارگٹ بھی بڑھانے کا مطالبہ بھی مان لیا ہے۔ جبکہ گزشتہ ہفتے ہی حکومت نے آئی ایم ایف کی شرائط کے مطابق بجلی کی قیمتوں میں ایک روپیہ 27 پیسے اضافہ کیا تھا جس پر حکومت نے موقف اختیار کیا کہ بجلی کی قیمتوں میں اضافے کا مقصد پاور سیکٹر کے گردشی قرضہ میں کمی کرنا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ
پاکستان اور آئی ایم کے درمیان بیل آوٹ پیکج پر مذاکرات میں پیش رفت شروع ہوچکی ہے حکومت نے آئی ایم ایف کی شرائط ماننے کی حامی بھر لی ہے اور ملک میں بجلی قیمتیں بڑھانے اور ایف بی آر کا ٹیکس ٹارگٹ 4400 ارب روپے سے بڑھا کر4700 ارب روپے کرنے کی شرط مان لی ہے۔ جبکہ رواں مالی سال میں پاور سیکٹر کا گردشی قرضہ دو سو سے تین سو ارب روپے کم بھی کیا جائیگا۔