سیلفی کے جنون نے دنیا بھر کے لوگوں کو اپنی ”لپیٹ میں لیا تو بہت سے جانیں گئیں لیکن بھارت میں ایک انوکھا اور دلخراش واقعہ پیش آیا جب دوستوں کی سیلفی کے دوران ان کا ایک دوست جھیل میں ڈوب گیا اور کسی نے اسے بچانے کی کوشش نہ کی۔
یہ واقعہ بنگلور شہر سے 40 کلومیٹر دڈور واقع علاقے راماگوندلو بیٹا میں پیش آیا جہاں بنگلور نیشنل کالج میں پڑھنے والے دوست پکنک کیلئے موجود تھے۔ دوستوں کی لی گئی سلفیوں میں سے ایک میں 17 سالہ وشواس جی کو ڈوبتے دیکھا جا سکتا ہے جبکہ اس کے دوست عین اسی وقت سیلفی لینے میں مصروف تھے اور شرمناک پہلو یہ ہے کہ کسی نے بھی اسے بچانے کی کوشش نہ کی۔
وشواس جی کے والدین نے اس حادثے کا ذمہ دار کالج انتظامیہ کی نااہلی کو قرار دیا اور اس کی لاش کالج کے گیٹ کے سامنے رکھ کر احتجاج کرتے ہوئے کالج کے فیکلٹی انچارج پروفیسر گیریش اور شرتھ کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔ کالج انتظامیہ کی جانب سے کارروائی کی یقین دہانی کے بعد انہوں نے اپنا احتجاج ختم کیا۔
وشواس کے پروفیسر ناگا راج نے بھارتی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ”طلبہ سواچھ ابھیان میں شرکت کیلئے گئے تھے۔ میں ان کیساتھ نہیں تھا لیکن کالج کا جو بھی افسر ان کیساتھ تھا، اسے خیال رکھنا چاہئے تھا۔ اس معاملے لاپرواہی ہوئی اور تحقیقات جاری ہیں۔“
یہ بھی پڑھیں۔۔۔”ہمارے بھائی نے وہ کام کر دیا جو عربی بھی نہ کر سکے۔۔۔“ دبئی میں مقیم پاکستانی کے دوستوں نے ایسا اشتہار اخبار میں چھپوا دیا کہ سوشل میڈیا پر ہنسی کا طوفان آ گیا، دیکھ کر آپ یقینا ہنسی سے لوٹ پوٹ ہو جائیں گے
پروفیسر نے یہ تصدیق بھی کی کہ یہ واقعہ اتوار کے روز دن 12 بجے کے قریب پیش آیا لیکن پولیس کو اس کی اطلاع 2 بجے کے قریب اس وقت دی گئی جب واشواس کی لاش نہ ملی۔