لاہور(ویب ڈیسک) بھارت سے آئے ہوئے سکھ یاتری بابا گورونانک کا جنم دن منا کر لاہور ریلوے اسٹیشن سے اپنے وطن واپس روانہ ہوگئے ہیں. 3ہزارسکھ یاتری کرتار پور باڈر اور پاکستانیوں کی مہمان نوازی کا شکریہ ادا کرتے رہے، 70 سال بعد ملنے والے بھائی کے واپس جانے پر بہن کی آنکھیں نم ہو گئیں. 21 نومبر کو 3 ٹرینوں سے آنے والے سکھ یاتری
اپنی مذہبی رسومات کی ادائیگی کے بعد بھارت لوٹ گئے، اپنے ملک جانے والے یہ یاتری اپنے سفر سے بہت خوش دکھائی دیئے، کہتے رہے کہ ان کا سفر یادگار رہا جس میں کرتارپور صاحب راہداری کا تحفہ ملا.بھارت سے آئے یاتریوں میں ایک پاکستانی بہنوں کا بچھڑا ہوئی بھائی بھی شامل تھا، شاہدرہ کی رہائشی الفت بی بی بھائی کے ملنے پر خوش تھی ہی تاہم 8 دن بعد بھائی کی واپسی پر دکھی بھی ہوگئی. الفت کا کہنا ہے کہ ان کی خواہش ہے کہ انہیں اور ان کے بھائی دونوں کو ویزہ آسانی سے مل جائے تاکہ وہ ایک دوسرے سے کو دیکھ سکیں. سیکرٹری متروقہ وقف املاک بورڈ طارق خان وزیر نے یاتریوں کو الوداع کیا، انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان کی ہدایت پر بھائی چارے کی فضا قائم کرتے ہوئے یاتریوں کو تمام تر سہولتیں دی ہیں.بھارت سے آنے والے یاتریوں میں سے ایک کو ہارٹ اٹیک ہوا جبکہ دوسرے کو گردے کے ڈائلیسز کا علاج کروانا پڑا، دونوں یاتریوں نے بہترین علاج معالجے پر بھی حکومت پاکستان کا شکریہ ادا کیا ہے.