دوران حمل چائے یا کافی پینے کی عادت رکھنے والی خواتین کے ہاں جسمانی طور پر کمزور بچوں کی پیدائش کا خطرہ بڑھتا ہے۔یہ بات آئرلینڈ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔ڈبلن کالج یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ محض 3 کپ چائے یا 2 کپ کافی روزانہ پینا بھی کم وزن یا قبل از وقت بچوں کی پیدائش کا خطرہ بڑھا سکتا ہے۔محققین کا ماننا
ہے کہ چائے یا کافی میں موجود کیفین ماں کے پیٹ میں خون کی سپلائی میں رکاوٹ بن کر بچے کی نشوونما کو متاثر کرسکتی ہے۔اس تحقیق کے دوران ایک ہزار ایسی خواتین کا جائزہ لیا گیا جن کے ہاں بچے کی پیدائش ہوئی تھی۔نتائج سے معلوم ہوا کہ ہر اضافی 100 ملی گرام کیفین حمل کے اولین 3 ماہ کے دوران جزو بدن بنانا بچے کا وزن 72 گرام کم کرتا ہے۔کیفین کی اتنی مقدار بچے کے قد اور سر کی گولائی کو بھی کم کرتی ہے۔محققین کا کہنا تھا کہ زیادہ کیفین استعمال کرنے والی خواتین کے بچوں کا وزن کم از کم 170 گرام تک کم ہوسکتا ہے۔خیال رہے کہ عالمی ادارہ صحت نے 300 ملی گرام جبکہ برطانوی اور امریکی ماہرین نے 200 ملی گرام کیفین کو محفوظ قرار دے رکھا ہے مگر اس نئی تحقیق میں بتایا گیا کہ یہ مقدار بھی منفی اثرات مرتب کرسکتی ہے۔محققین نے بتایا کہ حاملہ خواتین یا جلد بچے کی خواہشمند خواتین کو چائے اور کافی کا استعمال کم کردینا چاہئے۔اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے امریکن جرنل آف کلینیکل نیوٹریشن میں شائع ہوئے۔نئی تحقیق میں بتایا گیا کہ یہ مقدار بھی منفی اثرات مرتب کرسکتی ہے۔محققین نے بتایا کہ حاملہ خواتین یا جلد بچے کی خواہشمند
خواتین کو چائے اور کافی کا استعمال کم کردینا چاہئے۔اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے امریکن جرنل آف کلینیکل نیوٹریشن میں شائع ہوئے