لاہور (مانیترنگ ڈیسک ) سرکہ ایک اسلامی غذا بھی ہے۔اسکا استعمال طب اسلامی میں معروف رہا ہے۔ لیکن اسکا ہر گز یہ مطلب نہیں کہ مصنوعی طور پر تیار کیا جانے والا سرکہ ایسی غذا ہے۔موجودہ دور میں خالص سرکہ ملنا مشکل نہیں لیکن بازاری کھانوں میں استعمال ہونیو الا سرکہ سنتھیٹک ہے۔ سبزیوں اور پھلوں سے بنایا جانے والا سرکہ اصلی اور مفید ہوتا ہے۔تاہم سیب اور انگور کا سرکہ افضل شمار کئے جاتے ہیں۔سیب یا انگور کے سرکہ میں گندم یا جو کی روٹی
بھگو کر کھانے سے غیر معمولی راحت اور توانائی ملتی ہے۔ سرکہ انبیاء کو بھی بے حد پسند تھا ، صحیح مسلم میں حضرت جابر بن عبداللہؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے اپنے گھر میں سالن طلب فرمایا‘ گھر کے لوگوں نے کہا کہ سرکہ کے سوا کچھ نہیں ہے‘ آپﷺ نے اسے منگوایا اور اس کو کھانے لگے اور فرماتے رہے کہ بہترین سالن سرکہ ہے کیاہی عمدہ سالن سرکہ ہے۔ سنن ابن ماجہ کی ایک روایت کے مطابق نبی اکرمﷺ کا فرمان ہے’’ سرکہ کیا ہی عمدہ سالن ہے‘ اے اللہ سرکہ میں برکت عطا کر اس لئے کہ مجھ سے پہلے یہ تمام انبیاء کا سالن تھا اور جس گھر میں سرکہ ہو وہ گھر محتاج نہیں ہے‘‘ سرکہ کے خوص پر اطبا لکھتے ہیں کہ یہ حرارت وبرودت سے مرکب ہے مگر برودت زیادہ ہوتی ہے، تیسرے درجہ میں خشک ہے ۔ پاخانہ نرم کرتا ، صفراء کو ختم کرتا اور مہلک ادویات کے ضرر کو دور کرتا ہے۔اگر شکم میں دودھ اور خون جم جائیں تو ان کو تحلیل کرتا ہے‘ طحال کے لئے نافع ہے ،معدہ کی صفائی کرتاہے، بلغم کادشمن ہے۔ کثیف غذاؤں کو زود ہضم بناتا ہے خون کو پتلا کرتا ہے۔ اس کے بے شمار
فوائد ہیں۔اگر گرم کرکے اس کی کلی کی جائے تو دانتوں کے درد ختم کرتا ہے اور مسوڑوں کو مضبوط کرتا ہے۔ سیب کا سرکہ بلڈ شوگر لیول کم کرتاہے،یہ شوگر کے مریضوں کیلئے بہت فائدہ مند ہے اور ان افراد کیلئے بھی جن کو ممکنہ طور پر شوگر ہوسکتی ہے یا جو افراد شوگر سے بچنا چاہتے ہیں۔ کینسر سے بچنے کیلئے مدافعت پیدا کرتا ہے ، بعض تحقیقات کے مطابق سرکہ کینسر کے سیلز کو ختم کرتا ہے اور ٹیومر کو سکیڑتا ہے۔ سرکہ کولیسٹرول اور دل کی بیماریوں کے خطرات کو کم کرتا ہے۔ تحقیقات سے ثابت ہوا ہے کہ سیب کا سرکہ کولیسٹرول اور ٹرائی گلیسرائیڈ کو کم کرتا ہے جس سے دل کی بیماریوں کے خطرات کم ہوجاتے ہیں۔اسکا متوزتر استعمال وزن گھٹانے کے لئے انتہائی اثر انگیز ہے۔