تل ابیب(ویب ڈیسک) اسرائیل کی جانب سے ایک بار پھر لبنان کے لیے دھمکیوں اور انتباہات کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔ اس مرتبہ یہ موقف فرانسیسی وساطت کار کے ذریعے سامنے آیا ہے۔عرب ٹی وی کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے سلطنت عٴْمان کے ذریعے ایک دھمکی آمیز پیغام ایران تک پہنچایا ہے۔ پیغام میں تہران پر زور دیا گیا ہے کہ وہ
لبنان کی سرزمین پر ہدف کو درست طور پر نشانہ بنانے والے میزائل تیار کرنے کی کوشش سے باز رہے۔اس سے قبل گزشتہ پیر کے روز فرانسیسی صدر کے نمائندے اورلیان لا ڑفالے نے اسرائیلی قومی سلامتی کونسل کے نائب سربراہ سے ملاقات کی تھی۔اسرائیلی عہدے دار نے فرانسیسی نمائندے سے مطالبہ کیا کہ وہ لبنان کے وزیراعظم سعد حریری کو ان کا پیغام پہنچا دیں۔پیغام میں کہا گیا تھا کہ لبنان کو حزب اللہ کے میزائلوں کے کارخانوں کا بحران ختم کرنا ہو گا بصورت دیگر اسرائیل خود اس کو حل کر لے گا۔یہ ممکنہ فوجی کارروائی کی جانب اشارہ تھا۔اسرائیلی قومی سلامتی کونسل کے نائب سربراہ کے مطابق ان کا ملک اس معاملے کے لیے سفارتی حلوں کو وضع کرنے کے حوالے سے انتظار کے لیے تیار ہے۔یاد رہے کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتین یاہو 11 نومبر کو پیرس میں فرانسیسی صدر عمانویل ماکروں سے ملاقات کریں گے۔ اس موقع پر توقع ہے کہ وہ میزائلوں کے کارخانوں سے متعلق لبنان کے لیے اپنے انتباہی پیغام کو دہرائیں گے۔اس سے قبل نیتن یاہو اور اسرائیلی وزیر دفاع ایوگڈور لیبرمین مذکورہ کارخانوں کے خلاف فوجی کارروائی کا عندیہ دے چکے ہیں۔ تاہم
واضح رہے کہ اسرائیل نے 2006ء کے بعد سے لبنان میں بم باری نہیں کی ہے کیوں کہ یہ اقدام سرحد پر جنگ کا شعلہ بھڑکا سکتا ہے۔